اسلام آباد (پی این آئی) شاہد خاقان عباسی کے نئی جماعت بنانے کے بیان پر ن لیگ کا ردعمل آ گیا ہے۔ سینئر لیگی رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ جب پرانے لوگ نئی جماعت بناتے ہیں تو سوال اٹھیں گے کہ پہلے اقتدار میں تھے تو آپ نے کیا کیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں اب آئیڈیالوجیز نئی نہیں آرہیں، تمام تجربہ کار لوگ مختلف جماعتوں میں رہے ہیں، جب پرانے لوگ نئی جماعت بناتے ہیں تو سوال اٹھیں گے، سوال ہوگا کہ پہلے اقتدار میں تھے تو آپ نے کیا کیا۔ خرم دستگیر نے کہا کہ 2013 سے 2018 کامیاب ترین حکومت تھی، اس دوران مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ درست نہیں کہ مہنگائی کی وجہ سےملک تباہ ہوگیا ہے، مشکلات ضرور ہیں لیکن تباہی کا تاثر دینا درست نہیں، آج کے حالات 2013 سے مختلف نہیں ہیں۔ سینئر پی پی رہنما قمر زمان کائرہ نے پروگرام میں ایک ’نئی اور مؤثر سیاسی جماعت‘ بنائے جانے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئی سیاسی جماعت بنانا کوئی اچنبھے کی بات نہیں، کچھ ساتھی نئی سیاسی جماعت کیلئے کمربستہ ہیں، سیاسی جماعت بنانا اور الیکشن لڑنا سب کا استحقاق ہے۔ انہوں نے نئی سیاسی جماعت بنانے والوں کو مشورہ دیا کہ ’نہ اُن کو کسی سہارے کی تلاش کرنی چاہیے نہ کسی سہارے کو ان کی تلاش کرنی چاہیے‘۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکیوٹیو کمیٹی (سی ای سی) نے الیکشن کے حوالے سے آصف زرداری کو اختیار دیا ہے، ہمیں ن لیگ سے بھی لیول پلئینگ فیلڈکی شکایت ہے، ہم چاہتے ہیں کہ تمام معاملات مذاکرات سے حل ہوں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کوئی نئی جماعت نیا نظریہ تو نہیں لاسکتی، ہر جماعت بہتر گورننس اور معیشت کی ہی بات کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں