اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بحیثیت نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بغیر الیکشن والا بیان نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو نگران وزیر داخلہ کو دھمکی نہیں دینی چاہیے تھی، مگر نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو بھی نوازشریف کی گرفتاری کے حوالے سے بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔اسی طرح بحیثیت نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بغیر الیکشن والا بیان نہیں دے سکتے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں دیے گئے بیان میں نگران وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ نوازشریف کو عدالت سے ضمانت نہ ملی تو گرفتار کریں گے، میرے خیال میں نواز شریف خود بھی گرفتار ہونا ہی چاہیں گے، ایک ملزم کو جہاز سے گرفتار کرنے کیلئے کوئی بڑی فورس نہیں چاہیے ہوتی۔تاہم منگل کو نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی گرفتاری پر دیے جانے والے بیان سے متعلق وضاحت پیش کردی۔
سرفراز بگٹی کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا ہےکہ بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر سیاسی رنگ دیا گیا، نگران حکومت کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، یہ بات خوش آئند ہے کہ نواز شریف پاکستان کی سیاست میں واپس آنا چاہتے ہیں۔ادھر نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بیلٹ پیپر پر پی ٹی آئی نہ ہونے پر احتجاج ہوا تو بھی الیکشن جائز ہوگا۔ انہوں نے ترک خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پولنگ کے 8 گھنٹے میں احتجاج ہونے کی وجہ سے الیکشن کو غیر قانونی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھاکہ یقین دلاتا ہوں انتخابی عمل مکمل صاف، شفاف اور آزادانہ ہوگا، انتخابی عمل میں انتظامی سطح پرکسی خاص گروپ کی حمایت یا مخالفت نہیں کی جائے گی۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ امریکا پر سازش کے بیانیے سے خود ہی پیچھے ہٹ گئے، بعض اوقات سیاست دان عوامی حمایت حاصل کرنےکیلئے ایسا مؤقف اپنا لیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ یہ صرف ایک قابل بحث نکتہ ہوتا ہے کہ الیکشن کس حد تک شفاف اور منصفانہ ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں