کراچی (پی این آئی) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قادر مندوخیل نے انکشاف کیا ہے کہ انوار الحق کاکڑ نے حلف لینےسے قبل ن لیگ میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انوار الحق کاکڑ نےپاکستان ن لیگ کی چیف آرگنائزر مریم نواز سے ملاقات کی تھی، اگر کسی کو ثبوت چاہیں تو میں دے سکتا ہوں۔ رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کی مرضی نہ ہو تو ن لیگ کا ایک ایم این اے بھی نہیں ہل سکتا۔ ہم اتحادی حکومت میں اپنے رول کے ذمہ دار ہیں ، وزارت خارجہ میں ہمارا رول سب کے سامنے ہے۔ قادر مندوخیل کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایسے شخص کو اپوزیشن لیڈر بنایا گیا جس نے ن لیگ کا ٹکٹ لینا تھا۔ انہوں نےکہا ہے کہ پوری پی ڈی ایم کو ضمنی الیکشن میں جیالوں نے ہرایا اور مجھےاسمبلی میں بھیجا۔ ایکسٹنش کے معاملے پر وقت کے پرائم منسٹر کو اختیار ہونے چاہیے، پیپلز پارٹی نے وقت کے وزیراعظم کو ایکسٹنشن کا ووٹ دیا۔ قادر مندوخیل نے مزید کہا کہ جو بیان نگران وفاقی وزیر داخلہ نے دیا کوئی اور بھی ہوتا تو یہی دیتا، پتہ نہیں مریم اورنگزیب اور رانا ثنااللہ اس بیان کو ہوا دے کر کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں دیے گئے بیان میں نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ نوازشریف کو عدالت سے ضمانت نہ ملی تو گرفتار کریں گے، میرے خیال میں نواز شریف خود بھی گرفتار ہونا ہی چاہیں گے، ایک ملزم کو جہاز سے گرفتار کرنے کیلئے کوئی بڑی فورس نہیں چاہیے ہوتی۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثنااللہ نے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے بیان کو ’حد سے تجاوز‘ قراردیتے ہوئے کہا کہ سرفراز بگٹی بیان دینے سے پہلے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کا انجام دیکھ لیں، نواز شریف کے خلاف سازش کا خمیازہ عوام اور ملک نے بھگتا ہے، نواز شریف کے خلاف جھوٹے کیس بنا کر ملک اور عوام کے ساتھ دشمنی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 21 اکتوبر کو ائیرپورٹ سے کہاں جانا ہے، یہ وزیر داخلہ نہیں عوام کا فیصلہ ہوگا، سرفراز بگٹی نواز شریف کے بارے میں بیان دےکراپنا قد بڑھانے کی کوشش نہ کریں، نواز شریف کی فکر چھوڑیں اپنے کام پر توجہ دیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں