لندن (پی این آئی) سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے کی بات کرنے کے بعد اب نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ نے پی ٹی آئی کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہہ دیا ہے کہ اگر بیلٹ پیپر پر پی ٹی آئی نہ ہونے پر احتجاج ہوا تو بھی الیکشن جائز اور قانونی ہو گا، پولنگ کے 8 گھنٹے میں احتجاج ہونے کی وجہ سے الیکشن کو غیر قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا۔۔۔۔
لندن میں ترک خبر رساں ادارے کے ساتھ انٹرویو میں نگراں وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سربراہ امریکا پر سازش کے بیانیے سے خود ہی پیچھے ہٹ گئے، بعض اوقات سیاست دان عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے ایسا مؤقف اپنا لیتے ہیں۔۔۔۔ انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ یقین دلاتا ہوں کہ انتخابی عمل مکمل صاف، شفاف اور آزادانہ ہو گا، انتظامی سطح پر کسی خاص گروپ کی حمایت یا مخالفت نہیں کی جائے گی، انتخابی حلقہ بندیاں آئینی ضرورت ہیں، انتخابی حلقہ بندیوں پر اعتراض سابق پارلیمنٹ میں قانون سازی کے وقت کیا جا سکتا تھا، ہم نے قانون اور آئین کے مطابق عمل کرنا ہے، الیکشن کمیشن بھی غیر آئینی کام نہیں کر سکتا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں