شاہد خاقان عباسی کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ؟

اسلام آباد ( پی این آئی ) شاہد خاقان عباسی نے نئی سیاسی جماعت کے قیام کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں ن لیگ کی سیاست سے مطمئن نہیں، راستے کا تعین کریں پھر الیکشن میں جائیں ورنہ الیکشن انتشار کے علاوہ کچھ نہیں دے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج نئی جماعت کی ضرورت بھی ہے اور جگہ بھی۔ پی ڈی ایم حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اگر جنرل (ر) باجوہ آپ کی حکومت میں رکاوٹ تھے تو حکومت چھوڑ دیتے، اس کے بعد بھی آپ کو 8 سے 9 مہینے ملے، کام کر لیتے۔ رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے تو اپنے دور میں ایک پیسے کا کام نہیں کیا، لیکن ہم نے کیا کام کیے؟ اس کی فہرست بھی چیک کر لیں، وہ فیصلے نظر نہيں آئے جو ہونے چاہیے تھے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ بندیال صاحب نے جاتے جاتے تحفہ دے دیا، نیب کو پرانی شکل میں بحال کر دیا، آپ کو روز بیٹھ کر معاملات کو دیکھنا ہوتا ہے، آج جمود، خوف ہے حکومت کے اندر لوگ فیصلے نہیں کرتے۔ قبل ازیں اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مستقبل کا تعین کیے بغیر انتخابات بےمعنی ہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز بیٹھ کر فیصلہ کریں، آگے کیا کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے جو کہا وہ ہوا یا نہیں ، ٹروتھ کمیشن بنا دیں، صورتحال سامنے آجائے گی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں ان باتوں کوعوام کے سامنے رکھنا ہوگا، نوازشریف نے جو کہا تھا وہ عوامی بحث ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ قائد ن لیگ نوازشریف نے تاریخ دی ہے، یقیناً واپس پاکستان آئیں گے۔ پیر کو سینٹورس مال میں واصف شاہد کی اسلامی خطاطی کی نمائش کے دورے کے موقع پر انہوں کہا کہ واصف شاہد نے منفرد نوعیت کی خطاطی کی ہے ، ہمارے ملک میں بہت بڑا ٹیلنٹ ہے، اس کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے تمام فن پاروں کو سراہا ۔ اس موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف جو کہہ رہے ہیں کیا یہ سب کچھ ہوا ہے یا نہیں، میں اسی لئے ہمیشہ کہتا ہوں ٹروتھ کمیشن بنا دیں ، نواز شریف نے پہلے بھی 2017 کے معاملات کا ذکر کیا تھا اس پر بات ہونی چاہیئے ۔ نواز شریف کی وطن آمد کے موقع پر ان کے استقبال کے لئے جانے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے سوال کرنے والے صحافی سے کہا کہ آپ جائیں گے تو میں بھی ساتھ جائوں گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں