لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چودھری سالک نے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے پرویزالٰہی کی پریس کانفرنس کی کسی کو ضرورت ہی نہ ہو،ہم پرویزالٰہی کو منانے نہیں بلکہ عیادت کرنے گئے تھے۔
پرویزالٰہی اور مونس الٰہی کے خلاف مزید کیسز بھی سامنے آئے ہیں، مونس باہر بیٹھے ہیں اور ان کے والد جیل میں ہیں تو کیا ہوا ان کا سیاسی کیپٹل بن رہا ہے۔پرویزالٰہی کے ساتھ ہماری پانچویں مرتبہ ملاقات ہوئی، پرویزالٰہی نے کہا میں نے ایسا کچھ نہیں کیا جس کی سزا مل رہی ہے، ہوسکتا ہے پرویزالٰہی کی پریس کانفرنس کی کسی کو ضرورت ہی نہ ہو،ہم پرویزالٰہی کو منانے نہیں بلکہ عیادت کرنے گئے تھے، پرویزالٰہی کے مقدمات عدالتوں میں ہیں، امید ہے وہیں سے ریلیف ملے گا، ان لوگوں کی وکلاء کی ٹیم مضبوط ہے ہوسکتا ہے کیسز کا سامنا کریں۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے آخری ملاقات میں خود سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جس تیزی سے ڈالر نیچے آیا لگتا 250 تک جائے گا، ڈالر نیچے آیا تو بجلی کے بلوں اور دیگر ضروری اشیاء پر اثر پڑے گا۔ مزید برآں مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین نے گجرات میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز الٰہی پر کبھی تنقید نہیں کی،کبھی پردے میں تقریر نہیں کی اور اب بھی نہیں کروں گا، ہمیشہ سے کھل کر بات کرنے کا عادی ہوں اور بیٹوں کو بھی یہی تلقین کی ہے۔
شافع اور سالک کو ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دینے اور ظالم کا راستہ روکنے کا کہا۔انکا کہنا تھا کہ لوگ مجھ سے بیٹھ کر تقریر کرنے کا کہہ رہے تھے،میں نے کہا کبھی پردے میں تقریر نہیں کی اور اب بھی نہیں کروں گا۔ سربراہ مسلم لیگ ق نے انتخابات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ہونا یا نہ ہونا بعد کی بات ہے،پہلے ملکی حالات ٹھیک ہونے چاہئیں۔ ملک کے وسیع تر مفاد میں تمام سیاستدان اختلافات بھلا کر اکٹھے بیٹھیں۔انہوں نے سابق وزیراعلٰی پنجاب سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ پرویز الٰہی پر کبھی تنقید نہیں کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں