نواز شریف کی واپسی پر کیسا سلوک ہوگا؟ نگران وزیر اطلاعات نے واضح کر دیا

کراچی (پی این آئی) نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا ہے کہ نوازشریف جیل کی دیواریں توڑ کر نہیں بلکہ عدالت اورحکومت کی اجازت سے گئے تھے ، واپس آئیں گے تو ان کےساتھ آئین وقانون کے مطابق سلوک ہوگا۔

مرتضی سولنگی نے کراچی پریس کلب کے عہدیداران سے ملاقات کی، اس دوران صحافیوں نے اپنے مسائل سے نگراں وزیر اطلاعات کو آگاہ کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضی سولنگی نے کہا کہ آزادی صحافت پر یقین رکھتے ہیں، صحافیوں کےساتھ زیادتی پرخاموش نہیں رہیں گے، ملک میں الیکشن ہوں یا نہ ہوں، کراچی پریس کلب میں انتخابات ہمیشہ ہوتے ہیں، یہاں سے سب سے زیادہ جمہوریت کے لئے آواز اٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی بہبود ترجیحات میں ہے، آزادی اظہار رائے کے لئے کراچی پریس کلب کا اہم کردار ہے، البتہ نگراں حکومت محدود مدت کے لئے آئی ہے مگر صحافیوں کے مسائل کیلئے جو ممکن ہوا کریں گے۔ قائد مسلم لیگ ن کی وطن واپسی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف تین دفعہ وزیراعظم رہے، میرے علم میں نہیں نوازشریف کونسی عدالت کا دروازکھٹکھٹائیں گے، ان سوالوں کا جواب نوازشریف نے خود دینا ہے، اس حوالےسے مزید قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتا۔

نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ انتخابات سے متعلق کچھ لوگوں کے ذہن میں الجھن ہے اور الجھن پیدا کرنا کچھ لوگوں کا کاروبار ہے، عام انتخابات کے حوالے سے نگران حکومت کسی الجھن کا شکارنہیں۔ مرتضی سولنگی نے کہا کہ نگران حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے گی، الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ جنوری میں انتخابات ہوں گے، حلقہ بندیوں کےبعد جلد ہی الیکشن کی حتمی تاریخ دے دی جائےگی، آزادانہ اور شفاف انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کو تمام وسائل فراہم کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام رجسٹرسیاسی جماعتوں کوالیکشن میں برابرکےمواقع فراہم کریں گے۔ مرتضی سولنگی کا کہنا تھا کہ ہم نے ملکی معیشت میں استحکام لانا ہے، ہمارا کام ہے کہ ملک ڈیفالٹ کی طرف نہ جائےاوردرجہ حرارت کم ہو ، ہمیں قانون سازی کا اختیار نہیں مگر مسائل حل کرنے کے لئے جو کر سکے ، کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا انتظام ہوتا کہ تیل کی پیداوار بڑھ جائے تو ہم پیٹرول کی قیمت کم کردیتے، جس طرح ڈالر کی قیمت کم کی ہے، کوشش ہے پیٹرول کی قیمت بھی کم کریں۔ نگراں وزیر نے کہا کہ بجلی کی چوری کی مد میں جو ادائیگیاں ہوئی ہیں وہ تقریبا 8 ارب روپے ہے،بجلی چوری سےدوسرےلوگوں پربوجھ پڑتا ہے، یہ غلط قسم کا نظام ہےاسے تبدیل ہونا چاہیے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں