لاہور(آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اور سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے پاکستان تحریک انصاف کے سیاسی حملوں سے نمٹنے کے لیے سابق آرمی چیف جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع کی حمایت کی تھی۔نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ فیصلے اس وقت کے تقاضوں کے مطابق تھے اور یہ (جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع) ایک ایسا ہی فیصلہ تھا۔
رانا ثنا اللہ نے 2020 میں جنرل باجوہ کی توسیع کی حمایت کرنے کے فیصلے کو پارٹی کی حکمت عملی قرار دیا۔واضح رہے کہ رانا ثنا اللہ کی جانب سے محض دو روز میں سابق فوجی قیادت پر مسلسل دوسری مرتبہ عوامی سطح پر مذمتی بیان سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے سابق جرنیلوں باجوہ اور فیض حمید کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، انہیں قومی مجرم قرار دیا اور ان کے خلاف تعزیری اقدامات کا مطالبہ کیا۔رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ جس طرح مسلم لیگ (ن)نے جنرل مشرف کو انصاف کے کٹہرے میں لایا، وہ(دونوں) کے ساتھ بھی ایسا ہی کرے گی۔اس سے قبل مسلم لیگ (ن)کے ایک اور رہنما خرم دستگیر خان نے سپریم کورٹ کے بعض سابق ججوں اور سابق فوجی جرنیلوں کو مہنگائی کی موجودہ لہر اور بجلی کے بلوں میں اضافے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے اس سے قبل قمر جاوید باجوہ پر اپنی حکومت گرانے، عدلیہ پر دبا ڈالنے اور 2018 کے انتخابات میں عمران خان کی حکومت لانے کا الزام لگایا تھا لیکن ان کے چھوٹے بھائی، سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے نومبر 2022 میں انہیں الوداع کرتے وقت سابق آرمی چیف کی خدمات کو سراہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں