لاہور ( پی این آئی) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینیئر مرکزی رہنما حافظ حسین احمد کا کہنا ہے میاں شہباز شریف جن کے لیے نواز شریف کا پیغام لے کر آئے تھے اب ان کا ہی پیغام لے کر نوازشریف کے پاس لندن چلے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ابھی تک تو تاخیر ہی تاخیر ہے، آخر کار تو الیکشن ہونے ہی ہیں سو ہو جائیں گے۔ حافظ حسین احمد نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ سابق حکمران اتحاد کی جماعتیں الیکشن کمیشن کے جنوری کے آخر میں الیکشن کروانے کے اعلان کو کچھ نہ ہونے سے کچھ ہونا بہتر سمجھ کر قبول کر رہی ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیرِاعظم شہباز شریف 2 روز پاکستان میں قیام کے بعد لاہور سے لندن روانہ ہو گئے، مریم نواز بھی برطانیہ چلی گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہباز شریف لاہورسے براستہ دوحہ لندن جائیں گے، مریم نواز آج شام اور شہباز شریف رات کو لندن میں پہنچیے۔ زرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر اپنے پارٹی قائد نواز شریف کے لیے اہم پیغام لے کر جارہے ہیں، برطانیہ پہنچنے کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کی شہباز شریف اور مریم نواز کے ساتھ جمعہ کے روز لندن میں اہم ملاقات ہوگی، جس میں قائد مسلم لیگ ن کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی کے حتمی پروگرام کے ساتھ الیکشن سے متعلق بھی فیصلے کیے جائیں گے۔ جب کہ سینئر صحافی کامران خان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پارٹی کی نائب صدر مریم نواز لندن اس لیے گئے ہیں تاکہ نوازشریف کو اہم شخصیات کا احتساب کرنے کے بیانئے سے پیچھے ہٹا سکیں۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مشن “روکو انقلاب روکو”۔ ایک ماہ لندن قیام کے بعد شہباز شریف کو الٹے پاؤں لوٹنا پڑا، پاکستان پہنچے تو معلوم ہوا کہ نواز شریف انقلاب کی نوید دے چکے تھے۔ قوم کو قیامت خیز اقتدار میں واپسی اور چوتھی بار وزیر اعظم بننے کی تحریری گارنٹی کے ساتھ تہلکہ خیز عزم کا بھی اظہار کر کے تھے کہ اقتدار میں واپس آتے ہی سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،آئندہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس اعجاز الحسن ،سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں