لاہور ( پی این آئی) سابق وزیر داخلہ رانہ ثنا اللہ نے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیح کی حمایت کرنے کے حوالے سے اہم انکشاف کیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے اینکر نے رانا ثنا اللہ سے سوال کیا کہ قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کا اہتمام اپ کی پارٹی نے کیا تھا؟۔رانا ثنا اللہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ سابق آرمی چیف کو توسیع دے کر فتنے کا مقابلہ کرنے میں مدد ملی انہوں نے کہا کہ بعض فیصلے وقت کے تقاضوں کے مطابق سٹریٹجی کا حصہ ہوتے ہیں۔سابق وزیر داخلہ کے بیان نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔قبل ازیں رانا ثنا اللہ نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور انٹر سروسز انٹیلی جنس ( آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو قومی مجرم قرار دے دیا۔نجی ٹی وی کو انٹرویو میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید قومی مجرم ہیں، جس طرح سے معیشت کا بھٹہ بیٹھا ہوا ہے اور جس حالت کو پہنچے ہوئے ہیں اس کے ذمہ دار یہی لوگ ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ باجوہ اور فیض حمید کو پرویز مشرف کی طرح انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ نواز شریف کی سزا کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔
ایک انٹرویومیں کہا کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں کر رہا ہے، حلقہ بندیوں کے مکمل ہوتے ہی الیکشن کے شیڈول کا اعلان ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ صاف اور شفاف الیکشن ہونے چاہییں۔‘ نگران حکومت سے متعلق بات کرتے ہوئے اٴْن کا کہنا تھا کہ ’نگران حکومت لیول پلئینگ فیلڈ دے۔پاکستان مسلم لیگ (ن )کے قائد نواز شریف کی واپسی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہاکہ ہم توقع کرتے ہیں کہ نواز شریف کی سزا کو کالعدم قرار دیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ہمارا بیانیہ کارکردگی کا ہو گا، ہم نے اس ملک کو بحران سے نکالا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں