نیویارک (پی این آئی) نگران وزیراعظم پاکستان انوارلحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام آئندہ چند مہینوں میں نئی حکومت کا انتخاب کریں گے،نگران حکومت کا مینڈیٹ آزادانہ شفاف انتخابات یقینی بنانا ہے۔
ہماری حکومت یقینی بنائے گی کہ حکومت میں تمام پاکستانیوں کی مکمل نمائندگی ہو، مستحکم اور جمہوری پاکستان ہماری ترجیح ہے۔انہوں نے نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منزل ہے، گزشتہ سال تک امریکا کو برآمدات 8.4ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، پاک امریکا تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں، جو پھلتے پھولتے رہیں گے، امریکا اور پاکستان میں مشترکہ اقدار ہیں، امریکا اور پاکستان کے طویل مدتی تعلقات 76 سالوں پر محیط ہیں، امریکا کے ساتھ وسیع البنیاد اور دیرپا تعلقات میں گرم جوشی دیکھنے کو مل رہی ہے، پاک امریکا تعلقات کا ایجنڈا سکیورٹی تعاون، تجارت ، توانائی میں سرمایہ کاری پر ہے۔گرین الائنس فریم ورک سے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد ملے گی، گرین الائنس فریم ورک سے پبلک ہیلتھ اور فوڈ سکیورٹی میں بہتری آئے گی۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان 8سال بعد تجارت اور سرمایہ کاری سمجھوتے کی بحالی ہوئی ہے، زرعی شعبے میں بھی تعاون جاری ہے۔ نوارالحق کاکڑ نے کہاکہ پاکستانی عوام آئندہ چند مہینوں میں نئی حکومت کا انتخاب کریں گے، نگران حکومت کا مینڈیٹ آزادانہ شفاف انتخابات یقینی بنانا ہے۔
ہم آئین میں دیئے گئے جمہوری اصولوں پر پابندی کا عزم رکھتے ہیں، ہماری حکومت یقینی بنائے گی کہ حکومت میں تمام پاکستانیوں کی مکمل نمائندگی ہو، مستحکم اور جمہوری پاکستان ہماری ترجیح ہے۔مزید برآں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے نیویارک میں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ مباحثے سے خطاب کرتےہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کی جانب سے اس اہم موضوع پر مکالمے کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ہمیں ایس ڈی جیز سربراہ اجلاس میں کئے جانے والے وعدوں پر لازمی عملدرآمد کرناچاہیے۔ ضرورت اس امرکی ہے کہ نجی شعبہ کوشامل کرکے ایس ڈی جیز اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے۔بدقسمتی سے نجی شعبہ کی سرمایہ کاری کابڑا حصہ دنیاکی ترقی یافتہ معیشتوں کی جانب ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک میں یہ سرمایہ کاری نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کو ترقی پذیر ممالک میں نجی شعبہ کی جانب سے سرمایہ کاری نہ ہونے کے اسباب کے تدارک کے لئے اقدامات اٹھانے چاہئیں۔اقوام متحدہ کی چھتری تلے پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تناسب کا ادارہ قائم کیا جا سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں