پی آئی اے نجکاری، ملازمین کو فارغ کیا جائیگا یا نہیں؟ نگران وزیر فواد حسن فواد نے واضح کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) نگران وفاقی وزیر فواد حسن فواد نے کہا ہے کہ حکومت نجکاری کی وجہ سے پی آئی اے کے کسی ملازم کو فارغ نہیں کررہی ، نجکاری کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے گا۔

 

انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کریت ہوئے کہا کہ نجکاری کا عمل سب کے سامنے رکھا جائے گا اور شفافیت کو یقینی بنائیں گے، اسٹیل مل کی آپریٹو سائیڈ کی نجکاری ہوگی۔پی آئی اے کی نجکاری کا عمل جاری ہے، پی آئی اے بہترین روٹس ہونے کے باوجود خسارے میں ہے، نجکاری کی وجہ سے حکومت پی آئی اے کے کسی بھی ملازم کو فارغ نہیں کررہی ۔ مضبوط معیشت کیلئے نجکاری کا عمل فاسٹ ٹریک پر ڈالنا ضروری ہے، جو کام تین سال میں نہیں ہوئے ان کا پراسس 3ماہ میں ضرور مکمل کروں گا۔دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نج کاری سے پہلے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ایوی ایشن کے شعبے کے لیے ریگولیٹر ادارہ بنانے کی تجویز وفاقی وزیر فواد حسن فواد نے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ ادارہ پیمرا، اوگرا اور نیپرا کی طرز پر بنایا جائے گا۔ذرائع نے بتایاکہ ریگولیٹر پی آئی اے کی نج کاری سے پیدا ہونے والے خلا کے بعد معاملات کا جائزہ لے گا۔ ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن کا ریگولیٹر ایوی ایشن کے شعبے میں کارٹلز کے قیام کو روکے گا۔

 

 

 

ذرائع نے مزید کہا کہ کم منافع بخش روٹ پر پروازیں چلانے کو یقینی بنایا جائے گاجبکہ نجی شعبے میں چلنے والی تمام فضائی کمپنیوں کو کم منافع بخش روٹس پر پروازیں چلانے کے لیے فریم ورک دیا جائے گا۔ اسی طرح ٹاپ ٹین منافع بخش اور خسارے میں جانے والے اداروں کی فہرست کے تحت خسارے والے اداروں میں پہلے نمبر پر کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی ہے۔کوئٹہ الیکٹرک کے سال 2020میں نقصانات 108ارب 50 کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں