کراچی(پی این آئی) پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف چھوڑنے والوں کو ن لیگ میں شمولیت کیلئے قائل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے بارے میں لیول پلیئنگ فیلڈ تلخ حقیقت ہے، پنجاب میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور سندھ میں تبادلے کیے جا رہے ہیں، سندھ میں ترقیاتی منصوبے بند کردئیے ہیں۔ رہنما پیپلز پارٹی شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ قانون سے بالا تر کوئی نہیں ہے، جس نے جرم کیا بھی ہے تو قانون کے مطابق چلیں۔ اس بات سے متفق ہوں کہ نگران حکومت ن لیگ کی ہے، وہ لوگ بڑی وزارتوں پر ہیں جن کے نواز شریف سے قریبی تعلقات ہیں۔ شرمیلا فاروقی نےکہاکہ پس پردہ ہمیں پتہ چلاہےکہ جو لوگ تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتیں چھوڑ رہے ہیں انہیں قائل کیا جارہا ہےکہ وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیارکرلیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کے ایسے حالات نہیں ہیں کہ ایسی کسی بھی صورتحال کو برداشت کیا جاسکے۔ ادھر پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے انکشاف کیا ہے کہ سابق کابینہ میں شامل ن لیگ کے کچھ ارکان اب بھی نگراں کابینہ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے اب تک سرکاری گھر بھی خالی نہیں کیے، ان ارکان کی موجودگی پرسوال اٹھتے ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا کوئی شخص نگراں کابینہ میں شامل نہیں ہے۔ نگراں حکومت سیاسی جماعتوں سے دور رہتی ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ ن لیگ کے کچھ لوگ نگراں کابینہ میں شامل ہیں، ایسا نہیں ہوتا کہ کچھ لوگ کابینہ میں شامل رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت نے ایک صوبے کے فنڈز روک دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شکایت حریف سے نہیں ہوتی، اگر ہم دعوت میں ساتھ ہوں، باہر ساتھ آنا ہو اور آپ اندر رہ جائیں تو یہ رویہ درست نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہونے چاہئیں۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے بانی رنماؤں میں سے ایک حامد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کا رستہ ہر طرح سے روکا جا رہا ہے اور اس جماعت کے لیڈر کو جو ریلیف ملتا ہے اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ کوشش کی جا رہی ہے عمران خان کو انتخابات سے دور رکھا جائے، دوسرے لیڈرز کو کھلی چھوٹ ہے، مجھے کوئی توقعات نہیں ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں