فردوس عاشق اعوان کی عمران خان دورِ حکومت پر شدید تنقید، الزامات عائد کر دیے

لاہور (پی این آئی) استحکامِ پاکستان پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے معاہدوں کی خلاف ورزی کرکے سبسڈی دی اور ملک کی پیٹھ میں خنجر گھونپا، مڈل کلاس اور اشرافیہ کیلئے الگ پالیسی بنائیں گے، آئی پی پی یہ كر كے دكھائے گی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ قیدی نمبر 804 کے بیانیے نے عوام کو گمراہ کیا,باریاں لگانے والی حکومتوں نے ملک کو مہنگے منصبوں کے جال میں پھنسایا، عبوری حکومت کے بس میں کچھ نہیں، پی ٹی آئی نے معاہدوں کی خلاف ورزی میں سبسڈی دے کر ملک کی پیٹھ میں خنجر گھونپا۔

فردوس عاشق نے کہا کہ مڈل کلاس اور اشرافیہ کیلئے الگ پالیسی بنائیں گے،خواتین کو خودمختار بنا کر معاشی صورتحال میں بہتری لائیں گے، استحکامِ پاکستان پارٹی یہ كر كے دكھائے گی۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہمیشہ تاریخی سوچ اور تاریخی رویے ہی تاریخ رقم کرتے ہیں۔ پاکستان کی چھہتر سالہ تاریخ میں پہلی بار عدالتی کارروائی براہ راست نشر کی جائیں گی۔انتیسویں چیف جسٹس کا پہلا عدالتی دن ہی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ کورٹ روم نمبر ایک میں پانچ کیمروں سےپریکٹس اینڈ پروسیجر بل براہ راست عوام کی سماعتوں اور بصارتوں کی نذر۔ دوسری جانب سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے خلاف دائر درخواستوں کے حوالہ سے وفاقی حکومت نے فل کورٹ میں جمع کرائے گئے اپنے تحریری جواب میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ دائر درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد قرار دیا جائے۔عدالت عظمی میں پیر کو یہاں کیس کی سماعت کے موقع پر فل کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں وفاقی حکومت نے موقف اپنایا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 191 کے تحت پارلیمان قانون سازی کر سکتی ہے اور آئین کا آرٹیکل 191 پارلیمنٹ کو قانون سازی سے نہیں روکتا۔وفاقی حکومت کے جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 سے عدلیہ کی آزادی متاثر نہیں ہوتی اور سپریم کورٹ سے کوئی بھی اختیار واپس نہیں لیا گیا ہے۔ وفاق کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان کے بنائے گئے قانون کے خلاف درخواستیں میرٹ پر بھی قابل سماعت نہیں ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں