سائفر کیس، عمران خان کی درخواست مسترد کر دی گئی، بڑا جھٹکا لگ گیا

اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سائفر کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر نوٹس جاری کر دئیے۔چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔

 

 

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی کیس اسی ہفتے سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کر دی گئی۔عمران خان کے وکیل نے استدعا کی تھی کہ استدعا ہے کہ آئندہ سماعت اسی ہفتے میں رکھی جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ کی درخواست آئندہ پیر کو سماعت کیلئے مقرر کر دی جائے گی۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اگر اسی ہفتے کی تاریخ مل جائے تو بہتر ہو گا جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ طریقہ کار موجود ہے یہ سسٹم آٹو پر چل رہا ہے، چیف جسٹس عامر فاروق آپ اور مجھ سے پہلے بھی یہ نظام ایسے ہی چل رہا تھا۔ سلمان صاحب آپکا شکریہ، آپکا دن اچھا گزرے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری کر دیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔

 

 

خیال رہے کہ عمران خان نے سائفر کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے سائفر کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کے حوالے سے یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گذشہ ہفتے قبل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سابق وزیر اعظم کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔ درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی نے مؤقف اپنایا کہ استغاثہ نے بدنیتی پر مبنی مقدمہ درج کیا، 14 ستمبر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے درخواست ضمانت مسترد کی۔اس میں کہا گیا کہ خصوصی عدالت نے بے ضابطگیوں اور استغاثہ کے متعدد تضادات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا، استدعا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کیس کے حتمی فیصلے تک ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں