چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا آتے ہی پہلا بڑا اقدام

اسلام آباد(پی این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو سپریم کورٹ کا رجسٹرار مقرر کر دیا ہے۔ اتوار کو قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھانے کے بعد مختلف تقرریاں کی ہیں۔

اس حوالے سے سپریم کورٹ سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق جزیلہ اسلم سپریم کورٹ آف پاکستان میں تقرری سے قبل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں۔ وہ اس سے قبل اسی عہدے پر قصور اور سیالکوٹ میں بھی کام کر چکی ہیں۔ آپ پنجاب میں سب سے سینیئر خاتون ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہیں۔ ’آپ کی تقرری آئین سے ہم آہنگ ہیں جو لازم کرتا ہے کہ عدلیہ انتظامیہ سے الگ ہو، اور آپ سپریم کورٹ اسٹیبلشمنٹ سروس رولز 2015 میں مقرر معیار سے کہیں زیادہ اہلیت اور تجربہ رکھتی ہیں۔‘ پریس ریلیز کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ میں کسی خاتون کی بطور رجسٹرار تقرری کی گئی ہے جو قابل تحسین ہے، ایک ملازمت پیشہ خاتون جو تین بچوں کی ماں اور خواتین ججوں کے لیے ایک روشن مثال ہیں۔ سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر مشتاق احمد کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان سے عبدالصادق چیف جسٹس کے چیف آف اسٹاف تعینات ہو گئے ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے طابق جزیلہ اسلم کنیرڈ کالج سے فرسٹ ڈویژن میں بی اے کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی اور پھیر عدلیہ میں تقرری کے لیے مقابلے کے امتحان میں پنجاب میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ مئی 1994 میں جزیلہ اسلم سول جج/جوڈیشل مجسٹریٹ کی حیثیت سے پنجاب کی عدالتی سروس میں آئیں۔ جزیلہ اسلم نے فیصدرل جیوڈیشل اکیڈمی میں ڈپٹی سولیسٹر اور انسٹرکٹر کی حیثیت سے کام کرنے کے علاہ پبنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں ڈائریکٹر اکیڈمکس کے طور پر بھی کام کیا۔ جزیلہ سلم نے 2019 میں سول ججوں کے استعمال کے لیے کتاب ’فیصلے لکھنے کے لیے رہنما اصول‘ لکھی ۔ جزیلہ اسلم پنجاب میں سب سے سینئر خاتون جج ہیں۔ اور سپریم کورٹ رجسٹرار کے لیے سپریم کورٹ اسٹیبلشمنٹ رولز 2015 کے مقرر کردہ معیار سے تجربہ اور ہلیت رکھتی ہیں۔ رجسڑار سپریم کورٹ تعیناتی سے پہلے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اوکاڑہ کے طور پر فرائض سر انجام دی رہی تھیں۔ جزیلہ اسلم ماحولیاتی قوانین ،مصالحت اور عدالتی اصلاحات پر کئی بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کر چکی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں