صدارتی آرڈیننس کے وقت جسٹس عمر عطا بندیال کہاں تھے؟ سابق وزیر اعظم کا سوال

لندن(آئی این پی)سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے قومی احتساب بیورو (نیب)ترامیم پر عدالتی فیصلے کو افسوسناک قرار دے دیا۔لندن میں میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ آج ہماری مشاورت ہوئی ہے، نیب ترامیم پر عدالتی فیصلہ افسوسناک ہے، جس کے ذریعے آمر کے نیب قانون کو بحال کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کئی بار صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نیب قانون تبدیل کیا تھا۔ صدارتی آرڈیننس سے نیب قانون میں تبدیلی پر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا،

چیئرمین پی ٹی آئی نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے حواریوں کو ریلیف دیا، پوچھتا ہوں صدارتی آرڈیننس کے وقت جسٹس عمر عطا بندیال کہاں تھے؟ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف 21 اکتوبر کو پاکستان تشریف لا رہے ہیں، انہوں نے اپنے مقدمات میں نیب ترامیم کا سہارا نہیں لیا تھا۔شہباز شریف نے کہا کہ تیل کی قیمتیں عالمی منڈی میں بہت زیادہ بڑھ گئیں، روپے کی قدر اب بہتر ہوئی ہے ورنہ پیٹرول کی قیمت زیادہ بڑھتی۔