اسلام آباد (پی این آئی) سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے خلاف بھی نیب کیس بحال ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دے دیں ہیں۔سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے سابق صدر آصف زرداری ، سابق وزرا اعظم نواشریف ، شاہد خاقان عباسی ، یوسف رضا گیلانی ، شہباز شریف ، راجہ پرویز اشرف ، شوکت عزیز، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دیگر کے مقدمات دوبارہ کھل جائیں گے۔ حالیہ فیصلے کے بعد نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے خلاف بھی نیب کیس بحال ہو گیا۔نیب کوئٹہ نے 2020 میں انوار الحق کاکڑ کے خلاف انکوائری شروع کی تھی۔ انوار الحق کاکڑ پر این جی او کے ذریعے کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا الزام تھا۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کے خلاف چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست کا قابلِ سماعت قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے اکثریتی بنیاد پر فیصلہ سنا دیا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے سے اختلاف کیا۔ مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کی متعدد شقوں کو آئین کے برعکس قرار دے دیا۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ کالعدم قرار دی شقوں کے تحت نیب قانون کے تحت کاروائی کرے۔
عوامی عہدوں پر بیٹھے تمام افراد کے مقدمات بحال ہو گئے۔ آمدن سے زیادہ اثاثہ جات والی ترامیم سرکاری افسران کی حد تک برقرار رہیں گی۔سپریم کورٹ نے پلی بارگین کے حوالے سے کی گئی نیب ترمیم کالعدم قرار دے دیں۔ احتساب عدالتوں کے نیب ترامیم کی روشنی میں دیے گئے احکامات کالعدم قرار دے دئیے۔ نیب کو سات دن میں تمام ریکارڈ متعلقہ عدالتوں بھیجنے کا حکم دے دیا۔تمام تحقیقات اور انکوائریز بحال کرنے کا حکم دے دیا۔خیال رہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔ 05 ستمبر2023ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں