ڈیرہ اسماعیل خان (پی این آئی) چیئرمین پی ٹی آئی پی پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اس لیے چھوڑی کہ ہماری امیدیں ختم ہوگئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جو کام ہوئے وہ چیئرمین پی ٹی آئی کی نہیں بلکہ ہماری کارکردگی تھی۔
وہ ہماری کارکردگی پر ووٹ مانگتا تھا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں لڑتا رہا کہ پنجاب میں نظام ٹھیک کرو، پارٹی اس لیے چھوڑی کہ ہماری امیدیں ختم ہوگئی تھیں کیونکہ نیا پاکستان بنا اور نہ ہی تبدیلی آئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو قرضوں سے نکالنا ہے تو نئی پالیسی ملک میں لانا ہوگی، عوام کو بے وقوف بنانے والوں کا راستہ روکنا ہوگا اور ان سے چھٹکارا لینا ہوگا۔ سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ 16 ماہ میں ڈاکوؤں نے سب کچھ بگاڑ کر رکھ دیا، 75 سال حکومت کرنے والوں نے عوام کو لوٹا، بار بار اقتدار لینے والوں نے عوام کے حقوق کو پامال کیا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں کو اب خود سوچنا ہوگا کہ کس کو ووٹ دینا ہے، بے ایمان قیادت کی موجودگی میں ترقی و خوشحالی نہیں آ سکتی، ان حکمرانوں نے پاکستان کو قرض دار کر دیا اور امریکا کا غلام بنا دیا۔ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ جب تک نئی حلقہ بندیاں نہیں ہوں گی الیکشن ممکن نہیں۔
انہوں نے صدر مملکت کی جانب سے الیکشن کی تاریخ دیے جانے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد نئی حلقہ بندیاں ضروری ہیں۔جب تک نئی حلقہ بندیاں نہیں ہوں گی الیکشن ممکن نہیں۔ صدر کا الیکشن کی تاریخ دینا مزید آئینی بحران پیدا کرنے کے مترادف ہے۔عارف علوی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔ انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔ دوسری جانب سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے صدر مملکت کے انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے کوئی پنڈورا باکس نہیں کھولا۔ انہوں نے کہاکہ صدر نے اپنے خط میں کہیں نہیں کہا کہ اس تاریخ کو انتخابات ہوں، صدر مملکت نے خط میں الیکشن کی تاریخ کا حساب لگایا ہے۔ نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ملک میں لاوارث ہو گئے ہیں، ان کے وارث جو مغربی دنیا میں بیٹھے ہوئے ہیں وہ ایکٹیو ہو گئے ہیں، کچھ لابیز ان کیلئے کام کر رہی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں