اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔مسلم لیگ ن کا دعوی ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے۔سابق وزیراعظم کو وطن واپسی پر گرفتار کرنے سے متعلق نگران حکومت کا موقف سامنے آگیا ہے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کا کٹ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی گرفتاری سے متعلق فیصلہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کریں گے۔اگر وہ سمجھتے ہیں نواز شریف کو ہت کڑی پہنانی چاہیے تو وہ اس رخ کو اختیار کریں گے اور اگر وہ سمجھتے ہیں ہتھکڑی پہنانے کی ضرورت نہیں تو اسی وقت فیصلہ کریں گے۔انوار کا کرنے مزید کہا کہ تحریک الیکشن میں جا رہی ہے ایسا نہیں کہ میں فرمان جاری کر دوں پی ٹی ائی سیاسی عمل میں حصہ لے سکتی ہے یا نہیں لے سکتی۔درکار قانونی عمل کے بعد حق یا مخالفت میں فیصلہ انے کے بعد انہیں اپیل میں جانے کا حق حاصل ہوگا۔انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ تحریک انصاف میں ہوتا تو پہلا جملہ 9 مئی واقعات کی مذمت میں ہوتا۔ملک میں انتشار میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے الیکشن کی تاریخ تجویزکی ہے، الیکشن کمیشن کے مطابق نئی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیاں آئینی عمل کا حصہ ہے، انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن اپنی تیاریوں کے بعد جلد انتخابات کی کوئی تاریخ دے گا۔نگران حکومت کا کام انتخابات میں الیکشن کمیشن کی معاونت کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوری کے درمیان یا آخر میں انتخابات ہوسکتے ہیں، انتخابی عمل کو سپورٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ ڈالر کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے مئوثر اقدامات کئے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے مئوثر اقدامات کئے گئے ہیں، اسمگلنگ میں ملوث عناصر کی نشاندہی ہوچکی، حکومتی اقدامات سے مارکیٹ میں اشیاء کی قیمتیں بتدریج کم ہورہی ہیں، اسمگلنگ کی مکمل روک تھام کیلئے طویل المدتی اقدامات کئے گئے ہیں، ڈالر کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے مئوثر اقدامات کئے، ہمارے کریک ڈاؤن سے روپے کی قدر میں بہتری آئی، امید ہے روپے کی قدر میں مزید استحکام آئے گا، ہم نے صرف ایک کام کیا جو بھی قوانین ہیں ان پر عمل کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں