الیکشن کمیشن آف پاکستان سے تحریک انصاف کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کو بلے کا نشان دوبارہ الاٹ کر دیا۔ عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

اگر انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع نہ کرائی جائیں تو انتخابی نشان الاٹ نہیں ہوتا۔پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر گوہر علی خان نے لیکشن کمیشن کے باہر پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے کہا کہا الیکشن کمیشن میں ساری دستاویزات جمع کروا دی تھیں،الیکشن کمیشن نے ہماری تاخیر درگزر کر لی،ہمیں بلے کا نشان بھی واپس مل گیا ہے،الیکشن کمیشن کسی بھی وقت تفیصلی فیصلہ جاری کرے گا۔بیرسٹر گوہر علی خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بھی بتایا کہ میں بطور چیف الیکشن کمشنر پی ٹی آئی پیش ہوا،ہمیں بلے کا انتخابی نشان دے دیا گیا ہے۔ہمارے انٹرا پارٹی انتخابات کو قبول کر لیا گیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گا۔

 

 

 

پی ٹی آئی کے وکیل نے اپنے ووٹرز کو مبارکباد بھی دی۔۔خیال رہے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق جواب جمع کروا دیا گیا تھا۔ق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،ممبر نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر بیرسٹر گوہر علی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے،بیرسٹر گوہر علی نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے جواب جمع کروا دیا۔ بیرسٹر گوہر علی نے بتایا کہ تفصیلی جواب میں تمام حقائق کو واضح کر دیا ہے۔ ممبر نثار درانی نے استفسار کیا کہ کیا آپ جواب کی روشنی میں دلائل آج دینا چاہیں گے؟۔ پی ٹی آئی وکیل نے دلائل دینے کیلئے الیکشن کمیشن سے وقت مانگ لیا۔ممبر نثار درانی نے کہا کہ ہم اس کیس کو بہت زیادہ نہیں لٹکا سکتے،الیکشن کمیشن انتخابات کیلئے سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ کر چکا ہے۔ دلائل مکمل ہونے پر پی ٹی آئی کو انتخابی نشان الاٹ کرنے پر فیصلہ ہو گا۔ الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کو دلائل کیلئے دو ہفتے کا وقت دینے کی استدعا منظور کر لی،الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں