ملتان (پی این آئی) پنجاب کی نگراں کابینہ نے ورکرز کی کم از کم اجرت 32 ہزار روپے کرنے کی منظوری دے دی۔ملتان میں ہوئے کابینہ اجلاس میں 39 نکاتی ایجنڈا زیرِ غور آیا۔
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے پنجاب کابینہ کا25واں اجلاس آج ملتان میں طلب کیا تھا۔اجلاس جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔اجلاس میں مںصوبے سے متعلقہ اہم امور اور مختلف محکموں کے ایجنڈے پر غورکیا گیا،صوبائی وزراء،مشیران ،چیف سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی، نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے فوری طور پر نوٹفیکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ کابینہ کے اجلاس میں میٹرو بس اور اورنج لائن میں بزرگوں ، معذور افراد اور طلبا کو فری سہولت دینے کی منظوری بھی دے دی گئی۔ قبل ازیں نگران وزیراعلی محسن نقوی سے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریزکے صدور نے وزیراعلیٰ آفس میں ملاقات کی،جس میںپنجاب میں صنعتوں کے فروغ کے لئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صنعتوں کیلئے ون ونڈو آپریشن کیلئے 6بڑے چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹریزسے سفارشات پیش کریں گے ۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں انڈسٹریز کے فروغ کے لئے تمام تر ممکنہ سہولتیں اور وسائل مہیا کریں گے۔
نئی انڈسٹری لگانے اور پرانی انڈسٹری کو چلانے کیلئے کسی پریشانی کا سامنا نہیں ہوگا۔6بڑے چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹریز باہمی مشاورت سے جامع سفارشات پیش کریں گے۔ون ونڈو آپریشن فنکشنل کرنے کیلئے چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹریزکی سفارشات کو مد نظر رکھا جائے گا۔ انڈسٹریز کے صوبائی محکموں سے متعلق امور ومسائل ایک ہی جگہ حل کئے جائیں گے۔نئی انڈسٹریز کے قیام اور پرانی صنعتوں کوتمام این او سی ون ونڈو سنٹرسے جاری ہوں گے ۔بجلی اور گیس سے متعلق امور کیلئے وفاقی محکموں کو ون ونڈو سنٹر میں ڈیسک قائم کرنے کی سہولت دی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں