اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء عطا تارڑ نے کہا ہے کہ عارف علوی اب صدر نہیں رہے، عبوری صدرالیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے سے باز رہیں، سب کچھ اٹک میں بیٹھے شخص کیلئے ہورہا ہے۔
9 ستمبر کو صدر کے عہدے کی معیاد پوری ہونے پر آرٹیکل 58 غیرفعال ہوچکا ہے، الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عبوری صدر کو کس نے اختیار دیا کہ وہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنے جارہے ہیں، کیا کوئی نوٹیفکیشن جاری ہوا کہ وہ نئے صدر تک برقرار رہیں، عبوری صدر اس لئے عہدے پر ہوتا ہے کہ حکومتی کاموں میں کوئی دقت نہ آئے۔ بلکہ آئین میں ہے کہ چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر ہوتا ہے، 9 ستمبر کو صدر کے عہدے کی معیاد پوری ہونے پر آرٹیکل 58 غیرفعال ہوچکا ہے، الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔ صدر کا فیصلہ سازی یا الیکشن کی تاریخ سے متعلق کوئی اختیار نہیں۔ الیکشن کمیشن نے اب الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنا ہے، معیشت کو تھوڑا سنبھالا ملا ہے، باہر سے سرمایہ کاری آرہی ہے، ڈالر نیچے آرہی ہیں، معیشت کے حوالے سے حوصلہ افزا خبریں آرہی ہیں، جیسے ہی ملکی معیشت بہتر اور مستحکم ہونے لگتی ہے تو پی ٹی آئی غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں ملوث ہوجاتے ہیں۔ ان کو کہا تھا کہ مئی میں الیکشن کروا لیں لیکن یہ الیکشن کی تاریخ پر آمادہ نہیں ہوئے۔
الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں۔ عبوری صدر نے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کریں گے تاکہ افراتفری کی صورتحال بنے۔ صدر نے اسمبلیاں غیراآئینی توڑیں، فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس غیرآئینی طریقے سے بھیجا۔ صدر وزیراعظم کی ایڈوائس پر چلنے کا پابند ہے۔ مردم شماری ہوگئی اب حلقہ بندیاں ہونی ہیں، پاکستان کے مسائل حل ہورہے ہیں۔ اب عبوری صدر اور پی ٹی آئی کو فکر ہے کہ پاکستان کو غیرمستحکم کیسے کریں۔ معیشت بہتری کی طرف جارہی ہے، اب یہ غیریقینی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ اب نہیں چلے گا۔ پاکستان کی معیشت، سالمیت کے خلاف کوئی اقدام قابل قبول نہیں ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں