کراچی (پی این آئی) سابق وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ اور پاکستانی نژاد برطانوی صحافی ریحام خان نے کہا ہے کہ کراچی میں اسی نیت سے آئی ہوں کہ سیاست کا حصہ بنوں، کیونکہ ہر چیز میں سیاست ہے، پاکستان میں بڑی سیاسی جماعتوں کے اندر خواتین کو بہت محدود مواقع دیے گئے ہیں۔
اپنے ایک انٹرویو ریحام نے کہا اگر مجھے کسی سیاسی جماعت میں ایسا محسوس ہوا کہ وہ خواتین کو بھرپور مواقع فراہم کرتی ہے تو میں اسے جوائن کرنے کا ضرور سوچوں گی۔اسی لیے تو ہم کراچی میں حاضر ہوئے ہیں۔‘سیاسی جماعت بنانے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’سیاسی جماعت بنانے کے لیے میرے پاس کوئی لابی ہے اور نہ ذریعہ ہے، لیکن میرے خیال میں موجودہ سیاسی جماعتوں کے پاس خواتین کو بھی موقع دینے کا آپشن ہونا چاہیے جو نہیں ہے۔
حال ہی میں اپنی تیسری شادی سے متعلق انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ دوسری طلاق کے بعد ابتدائی طور پر انہوں نے سوچ لیا تھا کہ وہ کسی پاکستانی شخص سے دوبارہ شادی نہیں کریں گی۔ریحام خان کا کہنا تھا کہ ’ہماری محبت کہانی اتنی بورنگ ہے کہ ہمارے خاندان نے ہمیں مشورہ دیا تھا کہ اصل کہانی کسی کو نہ بتائیں کیونکہ بالخصوص پاکستانی نوجوانوں کو یہ کہانی دلچسپ نہیں لگے گی۔‘ انہوں نے کہا کہ بلال سے شادی کرنے کی بنیادی وجہ میری ان سے اچھی بات چیت تھی، ہم دونوں ایک دوسرے سے لمبے دورانیے تک آسانی سے بات کرسکتے ہیں، ہم دونوں کی باتیں ہی ختم نہیں ہوتیں اور باتوں باتوں میں ہم نے ایک دوسرے کو شادی کے لیے پروپوز کیا۔
ریحام خان نے کہا کہ ’بلال سے شادی کرنے سے قبل میں نے ثبوت کے طور پر طلاق نامے دیکھے تھے‘۔ ریحام خان نے کہا کہ کم عمر مرد سے شادی کوئی نئی بات نہیں ہے، میرے علاوہ بھی کئی لوگوں نے ایسی شادیاں کر رکھی ہیں لیکن وہ عوامی شخصیات نہیں ہیں، میرے خیال میں اگر بلال شادی کے فیصلے پر مضبوطی سے کھڑے نہ ہوتے تو شاید دوسرے لوگوں کا مجھ سے رویہ مختلف ہوتا۔ آج لوگ مجھ سے عزت کے ساتھ پیش ٓاتے ہیں کیونکہ بلال نے مجھے سب کے سامنے انتخاب کرنے کا فیصلہ کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں