اسلام آباد(پی این آئی) نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے آئی ایم ایف کو پلان بھیجا گیا ہے،آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی بلوں پر ریلیف کا جواب ایک 2دنوں میں آجائے گا، سردیوں میں گیس کی کمی کے باعث صنعتیں بند نہیں ہونی چاہئیں، صنعتوں کو گیس کی فراہمی کیلئے ایل این جی پلانٹس لگانا ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد نگران وزراء نے بریفنگ دی۔نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ اجلاس میں ڈسکوز کی صوبوں کو منتقلی پر بات ہوئی، گیس سیکٹر میں سالانہ 300ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے ، گیس کے نئے ذخائر کی تلاش کا کام رک گیا ہے ، گردشی قرضہ زیادہ ہوگیا ہے کئی کمپنیاں ملک چھوڑ کر چلی گئی ہیں۔ گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ڈسکوز کے بورڈز کو غیرسیاسی بنانے پر بات ہوئی، گیس سیکٹر میں ساڑھے 3ارب کا نقصان ہوتا ہے، گیس سیکٹر میں خرابیوں کو دور کرنے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، سردیوں میں گیس کی کمی ہوتی ہے، صنعتوں کو گیس کی فراہمی کیلئے ایل این جی پلانٹس لگانا ہوں گے،گیس کی کمی کے باعث صنعتوں کو گیس بند نہیں ہونی چاہیئے،وزارت توانائی نے تمام اقدامات پر کام شروع کردیا ہے۔ بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے آئی ایم ایف کو پلان بھیجا گیا ہے،آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی بلوں پر ریلیف کا جواب ایک 2دنوں میں آجائے گا۔
نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ بینکوں پر قرضوں کا بوجھ کیپٹل مارکیٹ میں شفٹ کریں گے ،نجکاری پر کام کررہے ہیں، اسٹیٹ انٹر پرائزر پالیسی بنار ہے ہیں،کابینہ کی کمیٹیاں فعال ہوگئی ہیں، شمشاد اختر بطور ٹیم کام کریں گے، تمام معاشی شعبے بھی مل کر کام کریں گے۔ نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ حکومتی اخراجات کو کم کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جارہے ہیں، ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، جن معاہدوں سے نقصان ہورہا ہے ان پر بات ہوئی ہے،عالمی معاہدوں کو جاری رکھیں گے۔ ملک میں ڈالر اسمگلنگ، چینی اور پیٹرول مصنوعات کی اسمگلنگ پر بات ہوئی، نجکاری ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ، گردشی قرض کم کرنا ایجنڈے میں شامل تھا۔ نگران وزیرتجارت گوہر اعجاز نے کہا کہ ہم سب ملکی معیشت کی ترقی کیلئے مخلصانہ کوشش کررہے ہیں، آج اجلاس کا فوکس تھا کہ صنعتوں کو کیسے چلائیں ، تجارت کو کیسے فروغ دیں، مہنگائی کا جو بحران آیا ہوا ہے ، اگر ملک کی ایکسپورٹ صنعت چل پڑے تو 300کا ڈالر 250کا بھی ہوسکتا ہے، اس سے ساری مہنگائی ٹوٹ جائے گی، ایکسپورٹ بڑھے گی تو ڈالر بڑھے گا، اسی سے ملک میں استحکام آئے گا۔ چینی کا وافر اسٹاک ملک میں موجود ہے، کسی چیز کا بحران نہیں، آئندہ کرشنگ سیز ن تک چینی کا ذخیرہ موجود ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں