اسلام آباد(پی این آئی ) سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کو آج انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ کمرہ عدالت میں وکیل نے اپنے فون سے پرویز الٰہی کی شیخ رشید سے بات کروائی۔ذرائع کے مطابق پرویز الہیٰ اور شیخ رشید کے مابین دو بار ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔
پرویز الہیٰ نے شیخ رشید کو کہا کہ مجھے دو دن تھانہ سی آئی اے میں رکھا جس میں آپ کو رکھاگیا۔ بہت ظالم لوگ ہیں، میں نے بتایا دل میں اسٹنٹ پڑے ہوئے ہیں ۔ آپ کے بارے میں تھانے والے بتا رہے تھے کہ جب شیخ رشید گرفتار تھے تو انہیں بخار تھا۔تو کہا گیا شیخ رشید کو رضائی نہیں دینی، پھر کچھ لوگوں نے رضائی کمبل آپ کو دئیے۔ پرویز الٰہی نے نگران وزیراعلی پنجاب کا بھی فون کال پر تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعلی پنجاب میرا رشتہ دار ہے لیکن حالات آپ کو معلوم ہیں۔ عمران کے ساتھ کھڑے ہیں، انہیں سب معلوم ہے۔پی ٹی آئی میں باقیوں کا آپ کو معلوم ہے۔پرویز الہیٰ نے شیخ رشید کو یہ بھی کہا کہ گزشتہ روز میڈیا کو میں نے بتایا کہ مجھے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو نہیں چھوڑنا۔ بتائیں پھر شیخ صاحب! کیسا بیان دیا میں نے۔خیال رہے کہ چوہدری پرویز الٰہی نے دعویٰ کیا تھا کہ مجھے چوہدری شجاعت نے خود پی ٹی آئی میں بھیجا ہے۔
سابق وزیرِ اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران یہ بات کہی تھی۔رصحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ ق لیگ میں واپس کیوں نہیں جا رہے۔ پرویز الٰہی نے جواب دیا کہ مجھے چوہدری شجاعت حسین نے خود پی ٹی آئی میں بھیجا ہے۔صحافی نے پھر سوال کیا کہ چوہدری شجاعت حسین پھر خود پی ٹی آئی میں کیوں نہیں آتے۔چوہدری پرویز الٰہی نے جواب دیا کہ شجاعت حسین پی ٹی آئی میں سالک کی وجہ سے نہیں آتے، چوہدری سالک کو وزیر بننے کا شوق تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں