اسلام آباد (پی این آئی) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ ہم طویل مدت کیلئے آئے ،ایسا ارادہ نہیں،معاشی میدان میں کچھ فیصلوں کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔
ایسے اختیارات جو شایدکوئی سیاسی جماعت بھی نہ لے سکے، مشکل فیصلوں کا فائدہ عوام کو ہوگا۔انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بطور وزیراعظم سامنے ایک ہی چیلنج ہے اور وہ معیشت ہے، پہلے ہی ہفتے میں اپنی ترجیحات درست کرلی ہیں، اپنے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے ایمانداری سے کوشش ضرور کریں گے، دیگر ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کیلئے توجہ دے رہے ہیں،ہمیں جو بھی وقت ملا ہے اس میں رہتے ہوئے کوشش کریں گے، نہ ہم طویل مدت کیلئے آئے ہیں اور نہ ایسا ارادہ ہے۔ہمیں کوئی شک نہیں کہ ہم طویل مدت کیلئے نہیں آئے، بار بار اس لئے کہہ رہے کہ مدت سے متعلق کوئی غلط فہمی ہے تو دور ہوجائے۔معاشی میدان میں کچھ فیصلوں کے اختیارات دیئے گئے ہیں، اختیارات اس لئے دیئے گئے کہ وہ مشکل فیصلے ہوں کہ جو شاید سیاسی جماعت مستقبل میں بھی نہ لے سکے، مشکل فیصلوں کا فائدہ عوام کو ہوگا۔ جو بھی سیاسی جماعت مستقبل میں حکومت بنائے گی، وہ ان فیصلوں کو جاری رکھ سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 90 فیصد لوگ ٹیکس میں حصہ ہی نہیں ڈالتے، کوشش ہے کہ ٹیکس نیٹ 20، 22 فیصد تک بڑھائیں، ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے فوج کی نہیں ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے، ٹیکس نیٹ بڑھانے سے متعلق پلان موجود ہے جلد اس پر کام شروع کررہے ہیں، ہمیں یہ آزادی حاصل ہے کہ ہمیں مقبولیت یا مدت کو مدنظر رکھ کر فیصلے نہیں کرنے پڑیں گے۔بجلی بلوں سے متعلق تاثر دیا گیا جیسے ہم دور حاضر کے نیرو ہیں بانسری بجا رہے ہیں، سوا سال سے میرا بجلی کا بل اتنا زیادہ تھا کہ دل کررہا تھا زور زور سے روؤں۔مجھے احساس ہے کہ لوگ بجلی بل سے متعلق تکلیف میں ہے، بجلی چوری کی وجہ سے لوگوں پر ناکردہ گناہوں کا بوجھ ڈالا جاتا ہے، بجلی چوری کا بوجھ ان پر ڈالا جاتا جو ایمانداری سے بل دیتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں