اسلام آباد(پی این آئی) نگران حکومت نے بجلی صارفین کو کسی بھی قسم کا ریلیف دینے سے صاف انکار کر دیا تھا تاہم اب ’ آئی ایم ایف ‘ کی اجازت کے بعد 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو ایسا ریلیف دینے کی تیاری کی جارہی ہے کہ جان کر آپ سر پکڑ کر بیٹھ جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے آئی ایم ایف سے بجلی بلوں میں اقساط کی سہولت مانگی تھی لیکن اسے آئی ایم ایف نے مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ کوئی نیا پلان دیں ، اب نئے پلان کی منظوری دیدی گئی ہے جس کے بعد 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے جن صارفین نے ابھی تک بجلی کے بل جمع نہیں کروائے ہیں اور تاریخ گزر چکی ہے تو ان سے تاخیر سے بل جمع کروانے پر جرمانہ نہیں لیا جائے گا ۔آئی ایم ایف کی جانب سے یہی ریلیف منظور کیا گیاہے ۔ تاخیر سے بل جمع کروانے والوں پر 10 فیصد جرمانہ عائد نہیں ہو گا۔ شہریوں کا کہناہے کہ اگر ہمارے پاس ظالمانہ بجلی کے بل ادا کرنے کے پیسے ہوتے تو ہم اپنا احتجاج ہی کیوں ریکارڈ کرواتے ؟ بلکہ جا کر بل ادا کر دیتے، جرمانہ دینے یا نہ دینے کی بات تو بعد کی ہے ، جب بل کے پیسے ہی نہیں ہوں گے توجمع کہاں سے کروائیں گے ؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں