لاہور (پی این آئی) سوئی ناردرن گیس کے مینجنگ ڈائریکٹر عامر طفیل نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی خصوصی ہدایات پر گیس چوروں کے خلاف کارروائیوں کو تیز کرتے ہوئے کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا گیا ہے۔
لاہور میں سوئی ناردرن کے مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی سوئی ناردرن عامر طفیل نے کہا کہ سوئی ناردرن گیس چوری کے خلاف فوری کارروائی کرتی ہے تاہم وفاقی حکومت کی ہدایات پر ان کوششوں میں مزید تیزی لائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین برسوں میں سوئی ناردرن نے گیس چوری پر 813 ایف آئی آرز درج کروانے کے علاوہ گیس چوری کی سوا تین لاکھ سے زائد وارداتیں پکڑی ہیں۔ ایم ڈی سوئی ناردرن نے بتایا کہ گیس چوری میں ملوث ان افراد سے اب تک تقریباً ڈھائی ارب روپے ریکور کیے جاچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سوئی ناردرن نے گزشتہ چار برسوں میں گیس خسارے پرقابو پانے میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ایم ڈی سوئی ناردرن نے بتایا کہ کمپنی کو وفاقی حکومت نے تین سال یعنی مالی سال 20-2019ء سے مالی سال 22-2021ء تک گیس خسارے میں 18 بی سی ایف تک کمی کا ہدف دیا تھا تاہم کمپنی گیس خسارے میں 23 بی سی ایف تک کمی لانے میں کامیاب ہوئی جس سے ملکی خزانے کو ساڑھے بارہ ارب روپے کی بچت ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخواہ میں کرک اور ملحقہ علاقوں میں گیس چوری کی صورتحال سنگین تھی تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں ، وفاقی حکومت، وزارتِ توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) اور مقامی انتظامیہ کے تعاون سے علاقے میں گیس چوری کی شرح میں 66 فیصد تک کمی لائی گئی۔ ایم ڈی سوئی ناردرن نے مزید بتایا کہ اسکاڈا کے استعمال سے ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے ذریعے کمپنی کو نیٹ ورک میں صنعتی صارفین کی جانب سے چوری یا کم بلنگ کی بروقت اطلاع مل جاتی ہے جس کی مدد سے چوری پر قابو پایا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشتبہ صنعتی کنکشنز پر سائبر لاک کی تنصیب کردی گئی ہے جس سے چھیڑ چھاڑ کی صورت میں کنٹرول روم پر فوری اطلاع موصول ہوجاتی ہے۔ عامر طفیل کا کہنا تھا کہ تین برسوں کے دوران سوئی ناردرن نے 87 ہزار کلومیٹر نیٹ ورک پر لیکیجز کا خاتمہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمپنی گیس چوری کے خلاف مکمل عدم برداشت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اسی لیے گیس چوری میں اعانت پر 361 ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے جس میں ملازمت سے برطرفی، تنزلی اور تنخواہ میں اضافہ روکنے سمیت دیگر کڑی سزائیں شامل ہیں۔ ایم ڈی سوئی ناردرن نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ گیس چوری کی اطلاع 1199 پر فراہم کرکے گیس چوری کی روک تھام میں کمپنی کا ساتھ دیں۔
ایم ڈی سوئی ناردرن عامر طفیل نے صارفین سے گیس کے سمجھداری سے استعمال کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں گیس، بجلی اور پانی کے استعمال میں اپنی عادات پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ کمپنی موسمِ سرما میں کھانا پکانے کے اوقات میں بھرپور پریشر کے ساتھ گیس فراہم یقینی بنانے کے عزم پر کاربند ہے۔ گیس کنکشنز کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گیس کنکشنز پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ صرف حکومتِ پاکستان ہی کرسکتی ہے۔ ایم ڈی عامر طفیل نے کہا کہ سوئی ناردرن نے کسٹمر سروسز کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے لاہور اور اسلام آباد سے ماڈل کسٹمر سروس سینٹر کے قیام کے منصوبے پر کام کا آغاز کردیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں