اسلام آباد (پی این آئی) سوشل میڈیا پر پاکستان کے سب سے بڑے 5 ہزار روپے کے کرنسی نوٹ کو ختم کیے جانے کے حوالے سے چلنے والی خبر بالکل بے بنیاد قرار دے دی گئیں۔سوشل میڈیا پر 5 ہزار روپے پر پابندی کا جعلی نوٹیفیکیشن گردش کرنے لگا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت 5 ہزار کا نوٹ بند کررہی ہے اور تبدیل کروانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے، مرکزی بینک ملک کے سب سے بڑے کرنسی نوٹ کو ختم کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔جب کہ وزات خزانہ نے بھی 5 ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی کا نوٹیفیکشین جعلی قرار دیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے 5 ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی کا فیصلہ نہیں کیا۔سوشل میڈیا، اسٹاک کمپنیز کے پاس سوکولیٹ نوٹیفیکیشین جعلی ہے۔۔ اس سے قبل بھی ایسی افواہیں پھیلائی گئیں جس پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان نے واضح کیا تھا کہ مرکزی بینک نے 5 ہزار روپے کے نوٹ بند کرنے یا منسوخ کرنے کی کوئی سفارش نہیں کی۔پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں خبریں گردش کر رہی تھیں کہ حکومتی نمائندوں نے بڑے نوٹوں کو ختم کرنے اور کاغذ کے نوٹوں کی جگہ پلاسٹک کے کرنسی نوٹ متعارف کروائے جانے کی تجویز پیش کی تھی۔وزارت خزانہ اور اقتصادی ماہرین کی مدد سے تجاویز تیار کی تھیں۔
اس حوالے سے جو تجاویز تیار کی گئی اس میں کہا گیا تھا کہ کاغذ کے نوٹوں کی جگہ پلاسٹک کرنسی متعارف کروائی جائے جبکہ پانچ ہزار، ایک ہزار اور پانچ سو روپے کے نوٹ ختم کیے جائیں ۔ تجاویز میں کہا گیا کہ ایک سو روپے کے نوٹ کو ملک کے سب سے بڑے کرنسی نوٹ کا درجہ دیا جائے جبکہ پانچ سو روپے سے زائد کا لین دین کارڈ کے ذریعے کیا جائے اور ہر پانچ سو روپے کی ٹرانزیکشن پر کٹوتی کی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں