اسلام آباد (پی این آئی) فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے کاروباری افراد کو اعتماد میں لینے کا درست فیصلہ کیا۔۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کاروباری افراد کو اعتماد میں لینے پر ردِعمل سامنے آ گیا۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے لاہور اور کراچی کے بڑے بزنس مینوں کو اعتماد میں لینے کا درست فیصلہ کیا۔اس وقت آرمی چیف کی بات کو ہی اہمیت حاصل ہے اور وہی کاروبار کا اعتماد بحال کر سکتے ہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ امید ہے ان کی گفتگو سے اعتماد بحال ہو گا اور کاروبار میں استحکام پیدا ہو گا۔قبل ازیں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آئین کہیں پیچھے ہی رہ گیا ہے لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قانون کے مطابق پنجاب میں نہ تو نئی حلقہ بندیاں ہو سکتی ہیں اور نہ ہی انتخابات میں نئے کاغذات نامزدگی جمع ہو سکتے ہیں۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ قانونی طور پر الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کا عمل پنجاب کی حد تک روکنا پڑے گا۔
علاوہ ازیں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے ہر لیڈر نے ثابت کیا کہ آئین ان کیلئے کوئی حیثیت نہیں رکھتا،نواز شریف اور مریم نواز کا بیانیہ ’’ووٹ اور آئین ‘‘ کو عزت دینے کیلئے نہیں بلکہ اپنے معاملات کو سیدھے کرنے کیلئے تھا،ورنہ وہ اسی نظریے سے جڑے ہیں جس پر مسلم لیگ ن کی پیدائش ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے اربوں روپے کے کرپشن کے مقدمات ختم کرانے کیلئے دفاتر کا سہارا لیا اور اب وہ 16 ماہ کی بد انتظامی کا بوجھ نگران حکومت پر ڈالنا چاہتی ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا واقعی وہ سمجھتے ہیں پاکستان کے لوگ اتنے سادہ لوح ہیں؟۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں