لاہور (پی این آئی) نیب نے سابق سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کو گرفتار کر لیا۔ محمد خان بھٹی پر ایک ارب روپے سے زائد رقم بطورککس بیک لینے کا الزام ہے، انہیں کل نیب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
محمد خان بھٹی سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے پرنسپل سیکرٹری بھی رہے ہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق محمدخان بھٹی کو نیب لاہور کی ٹیم نے گوجرانوالا سے گرفتار کیا۔واضح رہے کہ آج سے چند روز قبل سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کو بھی اسلام آباد پولیس نے گرفتار کر لیا تھا، جبکہ پرویز الہی کی گرفتاری کو پاکستان بار کونسل نے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے قانون کی حکمرانی پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ پولیس کا ناروا سلوک قابل مذمت ہے اور اس واقعے کے بعد قانون کی حکمرانی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔بار کونسل کے وائس چیئرمین اور ایکزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پرویز الہیٰ کو گرفتار کر کے لاہور ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی گئی کیونکہ عدالت نے کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا واضح حکم دیا تھا۔
دوسری جانب صدر تحریک انصاف چوہدری پرویز الٰہی نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا اور انہوں نے درخواست میں عدالت سے رہائی کی استدعا بھی کی ہے۔وکیل سردار عبد الرازق خان کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سیاسی انتقام کے نتیجے میں پرویز الہی کو پہلی بار یکم جون کو اینٹی کرپشن کے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔ مجسٹریٹ نے پرویز الہی کو اینٹی کرپشن مقدمے سے ڈسچارج کیا جس کے بعد انہیں رہا کرنے کی بجائے سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے جھوٹے مقدمات میں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں