اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نگران حکومت اگر تمام پالیسیوں کو لے کر چلے گی توملک بہتر ہوگا،ہم نے تمام بیرونی ادائیگیاں وقت پر کیں، پاکستان کے ڈیفالٹ کا منترہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوگیا ہے۔
انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب کو یاد ہوگا جب میں پاکستان گیا تو کہا تھا کہ پاکستانی روپیہ 200 روپے کا ہونا چاہیئے، پاکستان جانے کیلئے جہاز میں بیٹھا تھا تو ڈالر پانچ چھ روپے نیچے چلا گیا، پہلے 17 دن میں یہ 217 روپے پر آگیا، میں واشنگٹن دورے پرورلڈ بینک کی میٹنگ میں گیا تو میرے پیچھے کچھ ہاتھوں نے اس کو پھر ریورس کروا دیا ، میں ہوا میں نہیں کہتا تھا کہ ڈالر 200 روپے کا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کا منترہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوگیا ہے، ہم نے تمام بیرونی ادائیگیاں وقت پر کیں، نگران حکومت اگر تمام پالیسیوں کو لے کر چلے گی توملک بہتر ہوگا۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید 4 روپے مہنگا ہو گیا۔ نگران حکومت آنے کے بعد ڈالر کی قیمت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے۔
آج بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ڈالر 4 روپے مہنگا ہونے کے بعد 330 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔ جبکہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت کچھ پیسے کم ہونے کے بعد 305 روپے 50 پیسے ہو گئی ہے۔ یاد رہے کہ مئی کے بعد پاکستانی روپے کی قدر سری لنکن روپے سے بھی کم ہو گئی۔ڈالر 320 سری لنکن روپے اور 324 پاکستانی روپے کے برابر ہو گیا۔ مئی میں ایک ڈالر 305 پاکستانی روپے اور 304 سری لنکن روپے کے برابر تھا۔ تین ماہ کے دوران جنوبی ایشیا کی بدترین کرنسی بن گئی۔ تین ماہ میں بھارتی روپے 25 پیسے بہتر ہوا اور 82.75 روپے کے برابر ہو گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں