اسلام آباد/راولپنڈی(آئی این پی)جمعیت علماء اہل حدیث کے چیئرمین قاضی عبدالقدیرخاموش نے کہاہے کہ ملک پرعملاآئی ایم ایف کی حکومت ہے، کٹھ پتلی حکمران بجلی کے بلوں میں اپنے ملک کوعوام کوریلیف دینے کے لیے آئی ایم ایف سے اجازت مانگ رہے ہیں،کیاہم آئی ایم ایف کی اجازت کے بغیرہم اپنے عوام کوریلیف بھی نہیں دے سکتے؟
بجلی کے بعدعوام پرپٹرول بم گرانے کی تیاریاں مکمل ہیں ، بجلی کے بلوں میں ظالمانہ اضافہ اور ناجائز ٹیکسز فوری واپس لیںاور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کریں ،غریب عوام کی بجائے اشرافیہ، جاگیردار وں اور وڈیروں پر ٹیکس عائد کیا جائے ،سرکاری افسران اور اعلی عہدیداران کی مراعات ختم کی جائیں،ہماری کٹھ پتلی حکومت اور آئی ایم ایف ظالمانہ ٹیکسوں کے ذریعے غریب عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈال رہے ہیںان خیالات کااظہارانہوں نے اپنے ایک بیان میں کیاقاضی عبدالقدیرخاموش نے کہاکہ آئی ایم ایف اوردیگراستعماری طاقتوں نے ہمارے ملک کوعملی طورپر یرغمال بنایا ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ ہماری نگران حکومت نے بجلی کے بلوں میں اپنے ملک کوعوام کوریلیف دینے کے لیے آئی ایم ایف سے اجازت مانگ رہی ہے ،نااہل حکمرانوں نے ملک وقوم کو آئی ایم ایف کی غلامی میں دے دیاہے، حکمران طبقہ عوام پر آئی ایم ایف کی ایماپر بجلی بم گرارہا ہے لیکن ان کی عیاشیاں ختم نہیں ہورہی ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں معاشی ادارے نہیں طاغوتی ادارے کام کررہے ہیں ،مہنگائی سے ہر شخص پریشان ہے، نوجوان ملک چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں، اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کررہی ہیں،نگراں وزیراعظم سوائے زبانی جمع خرچ کے کچھ نہیں کررہے، بجلی کے نرخوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے اور ظالمانہ ٹیکس ختم کیے جائیں،انہوں نے کہاکہ بالواسطہ ٹیکسوں کے ذریعے مہنگائی کا سارا بوجھ عوام پر ڈالنے کی بجائے طاقتور اشرافیہ، سول و ملٹری بیوروکریسی، وزرا، ارکان پارلیمنٹ، ججز اور دیگربڑے عہدوں پر فائز افراد کی مراعات جن میں مفت پٹرول، بجلی اور سرکاری گاڑیوں کا ذاتی استعمال شامل ہے، پر پابندی عائد کی جائے۔
عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور ملک بھر میں بجلی کے ہوشربا بلوں پر عوام بھر پور احتجاج کرکے اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں ،شہر شہر ،گاوں گاوں بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاج اور بلز جلائے جا رہے ہیں جو نا اہل حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف اعلان بغاوت ہے ، انھوں نے کہا حکمران عوام دشمن پالیسیوں کے نفاذ کے لئے عالمی مالیاتی اداروں کے آلہ کار نہ بنیں اور عوام دشمن فیصلوں کے بجائے حکمران اپنے شاہانہ طرز زندگی اور حکومتی اخراجات کو کنٹرول کرے تو حالات بہتری کی جانب گامزن ہو سکتے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں