پشاور (پی این آئی) سابق وزیر دفاع اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے چیئرمین پرویز خٹک نے دعوی کیا ہے کہ 9 مئی کا واقعہ نہ ہوتا تو سب کچھ طے تھا، عمران خان دوبارہ وزیر اعظم بھی بن جاتے۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد 20 دن روپوش رہا یہ واقعات نہیں ہونے چاہیے تھے، ایسی کوئی معلومات نہیں تھی کہ سارا واقعہ ایک ہی ادارے کے خلاف جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی اس بات پر شروع ہوئی ایک دن باجوہ صاحب (سابق آرمی چیف) نے کہا کہ بس میں اور نہیں کر سکتا، آرڈرز بہت ہوگئے تھے اسی لیے باجوہ صاحب نے کہا کہ اب نہیں کر سکتا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ اسد عمر سمیت سب نے کوشش کی تھی کہ ڈیدلاک ختم ہو جائے، پارٹی چھوڑنے تک ڈیڈلاک ختم کرنے کی پوری کوشش کی، 3 مواقع آئے اگر باتیں مان لی جاتیں تو 9 مئی کا واقعہ ہوتا بھی نہیں، باتیں مان لی جاتیں تو چیئرمین پی ٹی آئی دوبارہ الیکشن بھی جیت سکتے تھے۔ سابق وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ اپوزیشن کے دوستوں نے کہا تھا کہ ایم این ایز لے آئیں ہم آپ کو وزیر اعظم بنا دیتے ہیں، میں کوشش کرتا تو وزیر اعظم بن بھی سکتا تھا لیکن ایسا نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں اب واپسی کا فیصلہ مشکل ہے کیونکہ چیئرمین پی ٹی آئی اعتماد نہیں کرتے اور بات دل میں رکھتے ہیں۔
وہ کانوں کے کچے ہیں اگر کوئی چھوٹی سی بات بھی بتا دے تو اس کو دل میں رکھتے ہیں، وہ کوئی چیز نہیں چھپاتے سب ٹکا کر بول دیتے ہیں، ان کو اچھی طرح جانتا ہوں وہ کبھی ڈیل نہیں کریں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ایسے 3 موقع ملے کہ الیکشن کی طرف چلے جاتے ہیں لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نہیں مانے، اگر 30 جولائی والی بات ہی مان لی جاتی تو 9 مئی کا واقعہ ہی نہ ہوتا، علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنا دیتے تو پی ٹی آئی کی حکومت نہ جاتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں