اسلام آباد(پی این آئی) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے 48 گھنٹوں میں بجلی بلوں میں ریلیف دینے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بلوں کا معاملہ آئی ایم ایف کے ساتھ ملکر دیکھ رہے ہیں، 48 گھنٹے میں بجلی بلوں پرریلیف کا اعلان کریں گے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ بجلی بلوں کےحوالےسےاحتجاج ہوا ،ایک شہرمیں بل جلائےجا رہے ہیں اسی شہرمیں بجلی چوری ہورہی ہے ، مگرمسئلہ بڑھاچڑھاکرپیش کیاجارہا ہے،بجلی بحران کی وجہ لائن لاسز،چوری اورآئی پی پیزکے معاہدے ہیں ، بجلی بلوں پرایسا نہیں کہ چند ظالم حکمران عوام کاخون چوس کرچھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالات مشکل ہیں لیکن ملک میں کوئی بحران نہیں،ہمیں معاشی اورسیکیورٹی کےمسائل ہیں، بجلی کے بلوں کامعاملہ آئی ایم ایف کےساتھ ملکر دیکھ رہے ہیں،48 گھنٹے میں بجلی بلوں پرریلیف کا اعلان کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ 90کی دہائی میں ہمارے یہاں لوڈشیڈنگ بڑا مسئلہ تھا، منگلااورتربیلاکےبعد ہم کوئی بڑا پروجیکٹ نہیں کرپائے،مسئلےکےحل کیلئےہم نےآئی پی پیزسے معاہدےکیے۔ انوارالحق کاکڑ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارےیہاں سیاسی عدم استحکام بھی بڑامسئلہ ہے،ملک میں عام انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے۔تمام سیاسی جماعتیں اس وقت الیکشن موڈ میں ہیں، ہمارا کام الیکشن کمیشن کی معاونت کرنا ہے،الیکشن کمیشن ہم سے جوکہےگاہم انہیں فراہم کریں گے،کوشش ہےشفاف الیکشن کرواکرعزت سے رخصت ہوکرچلےجائیں۔
انہوں نے کہا کہ فوج ایک بھی مفت یونٹ استعمال نہیں کررہی اورفوج،نیوی اورایئرفورس اپنےبجٹ سےبجلی استعمال کرتےہیں،صرف واپڈا کے ملازمین فری بجلی استعمال کررہے ہیں،ہم نے پاور سیکٹر کو سمجھنے کی کوشش کی ہے اوربجلی بلوں میں اضافے کے مسئلے پرغورکیاہے۔ نگران وزیر اعظم نے کہا کہ ایس آئی ایف سی میں شامل 4سے5ایریازمیں بہت زیادہ صلاحیت ہے،آئی ٹی،معدنیات،زراعت اور دفاعی پیداوار اہم ایریاز ہیں،توانائی کےشعبےمیں پیداوار، ترسیل اور وصولیوں کےنظام میں نقائص ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ کوئی دہشتگرد ملک کی کسی یوسی کوبھی ٹیک آورنہیں کرسکتا،بیانیہ بنایا جا رہا ہےکہ ملک کلیپس کرنے لگا ہے،ہم نے مسئلے کو ٹالنا ہے تو یہ ٹالا ہوا مسئلہ پھرسامنے آئےگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں