اسلام آباد (پی این آئی) نگران وزیر خزانہ کا مستعفی ہونے کا امکان، شمشاد اختر کے مطابق معاشی حالات اندازوں سے بھی زیادہ بدتر ہیں، سوچ رہی ہوں وزیر خزانہ کا عہدہ قبول ہی کیوں کیا۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر خان نے ملک کے معاشی حالات کے حوالے سے ایک نیا انکشاف کر کے پہلے سے تشویش میں مبتلا عوام کو مزید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر خان نے بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوچ رہی ہوں کہ وزیر خزانہ کا عہدہ قبول ہی کیوں کیا؟۔ ملک کے معاشی حالات اندازوں سے بھی زیادہ خراب ہیں۔ نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر عوام کو ریلیف دلوانے کیلئے آئی ایم ایف سے بات چیت کر رہی ہیں، اگر وہ آئی ایم ایف کو راضی نہ کر پائیں تو امکان ہے کہ وہ اگلے ماہ تک عہدے سے مستعفی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت مخلصانہ طور پر عوام کی بہتری کیلئے کام کرے گی، کئی دہائیوں کی پالیسیوں کو ایک دن میں تبدیل نہیں کرسکتے، آئی ایم ایف سے بات ہوئی ہے ان کو یقین دہانی کرائی ہے معاہدے پر عمل کرینگے۔ شمشاد اختر نے کہا سابق حکومت نے جو معاہدہ کیا ہے اس کے مطابق چلیں گے۔
میرے لئے آئی ایم ایف نہیں بلکہ پاکستان معیشت اولیت رکھتی ہے، شمشاد اختر نے کہا سماجی تحفظ کے منصوبوں کے ذریعے غریبوں کو ریلیف فراہم کررہے ہیں۔ پاکستان کیلئے معاشی استحکام ضروری ہے اور مالی خسارہ ختم کرنا ضروری ہے۔ بجلی کے شعبے میں دی گئی مراعات کئی عرصے دی گئی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں