اٹک (پی این آئی) سائفر کیس میں چیئرمین تحریک انصاف کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی گئی۔چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کیا گیا اور حاضری لگائی گئی۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات نے سماعت کی۔ عدالت نے دونوں جانب سے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع کر دی۔
اٹک جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکلا ٹیم نے کہاکہ 15اگست سے 30اگست تک ایف آئی اے کی ٹیم نے دو مرتبہ جیل میں تفتیش کی،16اگست کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے چیئرمین پی ٹی آئی کی غیرموجودگی میں ان کا جسمانی ریمانڈ اور فزیکل کسٹڈی مانگی جسے منظور نہیں کیاگیا،وکلا ٹیم نے کہاکہ عمران خان آج سے 15دن پہلے جیل میں جوڈیشل ہو چکے ہیں اس کا کسی کو علم نہیں جو بہت افسوسناک بات ہے۔وکلا ٹیم نے کہاکہ ہم نے آج جیل ٹرائل کو چیلنج کیا ہے،یہ پروسیڈنگ جیل میں نہیں ہو سکتی،جیل ٹرائل انکے ہوتے ہیں جو خطرناک مجرم ہوں،11ماہ میں چیئرمین پی ٹی آئی سینکڑوں سماعتوں پر آتے رہے،آج ہم نے درخواست ضمانت دائر کردی ہے،جس پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں،2ستمبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوگی۔وکلا کا کہنا تھا کہ ملزم کو بھی نہیں پتہ کہ اس کے ساتھ ہو کیا رہاہے،چیئرمین پی ٹی آئی کو فری ٹرائل نہیں دیا جا رہا، چیئرمین پی ٹی آئی پر سائفر کے حوالے سے دو الزامات ہیں،کہا گیا سائفر کو چھپا کر رکھا گیا اور اس کا غلط استعمال کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں