اسلام آباد(پی این آئی)سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی عمران خان سے گزشتہ ملاقات تقریب ایک گھنٹہ سے زائد جاری رہی جس میں ”بشریٰ بی بی نے عمران خان سے ایک مخصوص مسئلے پر بات چیت کی جو کہ غیر ملکی دوست کے بیرون ملک آباد ہونے کے پیغام سے متعلق تھی “۔
اسلام آباد ہائیکورٹ سے ملاقات کیلئے رجوع کرنے کے 5 دن بعد چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور عظمیٰ خانم نے بشریٰ بی بی کے ہمراہ عمران خان سے اٹک جیل میں ملاقات کی ۔ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی ، جس کے بعد انہیں اٹک جیل میں قید کیا گیا ،چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنوں نے عدالت سے رجوع کیا کہ انہیں بھائی سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ”ہم اپنے بھائی سے اٹک جیل ملنے کیلئے گئیں لیکن سپرٹینڈنٹ نے ہمیں ملنے نہیں دیا ، جیل حکام کو ملاقات کیلئے ہدایات جاری کی جائیں “ ۔عمران خان سے ملاقات کیلئے عمران خان کی اہلیہ اور بہنوں کے علاوہ 4 رکنی قانونی ٹیم بھی اٹک جیل گئی، عمران خان کی بہنوں سے یہ پہلی ملاقات تھی لیکن بشریٰ بی بی کا یہ اٹک جیل کا تیسرہ دور ہ تھا۔بشریٰ بی بی کی عمران خان سے ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی ، ذرائع کا کہناہے کہ اس دوران ممکنہ طور پر ذاتی اور سیاستی معاملات پر بات چیت کی گئی ، انٹیلی جنس ایجنسی کے ذرائع کا کہناہے کہ ”بشریٰ بی بی نے عمران خان سے ایک مخصوص مسئلے پر بات چیت کی جو کہ غیر ملکی دوست کے بیرون ملک آباد ہونے کے پیغام سے متعلق تھی “‘۔
بشریٰ بی بی کے دو گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو جیل سے آدھا کلومیٹر پیچھے چیک پوسٹ پر روکا گیا اور گاڑیوں کی تلاشی کے بعد انہیں جانے کی اجازت دی گئی ۔اس دوران پی ٹی آئی کے کارکنان بھی جیل کے ارد گرد جمع تھے اور اپنے رہنما کی رہائی کیلئے نعرے بازی کر رہے تھے ، بعدازاں انہیں پولیس نے منتشر کر دیا ،اس سے قبل جیل کے اردگرد پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی جبکہ میڈیا کو بھی کوریج سے روک دیا گیا تھا ، پولیس نے کچھ پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار بھی کیا لیکن بعدازاں انہیں جانے کی اجازت دیدی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں