پشاور(انٹرنیوز)پی ٹی آئی رہنما اورخیبرپختونخواہ کے سابق وزیرصحت و اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے بعد روپوشی کے دوران ان کی 11 سالہ بیٹی کا ایک گردہ ناکارہ ہوچکا ہے اور ڈاکٹرزکے مطابق دوسرہ گردہ بچانے کی اشد ضرورت ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر شوکت یوسفزئی نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ڈھائی ماہ تک ان کی روہوشی کے دوران بیٹی کا مناسب علاج نہیں ہو سکا، انہیں ہفتے میں ایک بار گھرسے فون پربتایا جاتا کہ زینب بیمار اور تکلیف میں ہے جسے وہ عام بخار سمجھتے ہوئے خود ہی مختلف ادویات تجویز کرتے رہے۔
پی ٹی آئی رہنما کے مطابق زیادہ طبیعت خراب ہونے پر بیٹی کا ٹیسٹ اور الٹرا ساؤنڈ رپورٹ کروائے جس سے بیٹی کا ایک گردہ ناکارہ ہونے کا علم ہوا۔شوکت یوسفزئی نے لکھا کہ انہیں بیٹی کے ساتھ ساتھ اپنے بزرگ والد کی صحت سے متعلق بھی شدید تشویش لاحق ہے۔ انہوں نے والد اور بچی سمیت تمام بیماروں کی شفا یابی کیلئے درخواست کی۔ شوکت یوسفزئی کا یہ بیان پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ایکس ہینڈل سے بھی شیئرکیا گیا۔پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ شوکت یوسفزئی کو خاندان کی مدد کرنی ہے لیکن جاری فسطائیت کی وجہ سے یہ انتہائی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ ری پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ، ’ایک موقع پر پی ڈی ایم کی حکومت کو احساس ہو گا کہ انہوں نے کس ظلم و بربریت کا مظاہرہ کیا اور پاکستانیوں کو کتنا درد پہنچایا‘۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں