زندگی کی امید ختم ہوگئی تھی، ڈولی میں موجودگلفراز نے قصہ بیان کردیا

اسلام آباد (پی این آئی)خیبر پختونخوا ( کے پی )کے شہر بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر ڈولی میں پھنسنے والے گلفراز کا کہنا ہے کہ اس طرح کی لفٹ میں سفر ہماری مجبوری ہے۔ گزشتہ روز ڈولی میں پھنسے رہنے والے گلفراز نے جیو نیوز کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں کوئی سڑک یا پل نہیں ہے، ہم اس طرح کی ڈولی سے بالکل مطمئن نہیں لیکن یہ سفر ہماری مجبوری ہے۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق  گلفراز نے بتایا کہ ہم صبح ساڑھے 7 بجے ڈولی میں بیٹھے تھے کہ تھوڑے ہی سفر کے بعد ڈولی کا تار ٹوٹ گیا، ڈولی کی رسی ٹوٹی تو زندگی کی امید ختم ہوگئی تھی، بس اللہ کو یاد کیا۔

گلفراز کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ اسکول کے بچے تھے جو زیادہ پریشان تھے، ہمارے علاقے میں موبائل کے سگنل بھی نہیں تھے، ساڑھے 8 بجے سگنل ملا تو رابطہ کیا، رابطہ کرنے پر انتظامیہ اور پاک آرمی پہنچ گئی۔ گلفراز نے کہا لوگوں کو پیغام ہے کہ اس طرح کی ڈولی میں کھانے پینے کا سامان رکھیں، ہم اس طرح کی لفٹ سے متفق نہیں ہیں، حکومت علاقے میں پل اور سڑکیں بنائے، ہمیں ڈولی کی ضرورت نہیں ہے، حکومت غریب نہیں، ہر جگہ پل اور سڑک بنا سکتی ہے لیکن ہمارے علاقوں میں لفٹ کے بغیر کوئی سفر ممکن نہیں ہے، حکومت ہمیں سڑک اور پل بنا کر دے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں