تحریک انصاف پر پابندی لگنی چاہئے یا نہیں؟ جہانگیر ترین کا موقف بھی آگیا

لاہور(پی این آئی ) استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین نے دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات نئی مردم شُماری پہ ہونے چاہئیں ،مجھے نہیں لگتا انتخابات مارچ سے آگے جائیں گے،آئندہ انتخابات میں نتائج کے بارے میں کوئی رائے قائم نہیں کرسکتے۔

 

 

 

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے، سیاست میں کسی پر پابندیاں نہیں لگنی چاہئیے۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ صدر مملکت نے جو بات کی اس پر افسوس ہے۔ 12 مارچ کو سینیٹ کے الیکشن بھی ہیں۔ہماری تیاری سے اہیکشن کا کوئی تعلق نہیں۔ سینیٹ کے الیکشن سے پہلے عام انتخابات ہونے چایے۔ لوگوں کی پارٹی میں شمولیت ایسی ہو گی کہ جہاز استعمال نہیں کرنا پڑے گا۔ ہم ایک سیاسی پارٹی ہیں پورے پاکستان میں آئیں گے۔ابھی ہم شروع ہوئے ہیں آگے آگے دیکھیں ہوتا ہے کیا۔ جہانگیر ترین نے یہ بھی کہا کہ ہمارے آنے کے بعد پہ ٹی آئی کامیابی تک پہنچی۔ ہمارے جوائن کرنے سے پہلے عمران خان صرف ایک سیٹ جیتے تھے۔اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے والے صمصام بخاری نے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔9 مئی کے واقعات سے مکمل طور پر لاتعلقی کا اعلان بھی کر دیا۔

 

 

 

 

انہوں نے پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیر ترین اور آئی پی پی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تین دفعہ انفارمیشن میں کام کر چکا ہوں، 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں، جو کچھ بھی ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، مجھے 9 مئی کے منصوبے کا کوئی علم نہیں تھا، 9 مئی کے واقعات نے ملک پر گہرا اثر چھوڑا۔ جو نام سامنے آئے ہیں ان سے میرا کوئی تعلق نہیں۔میں 9 مئی کے واقعات سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتا ہوں۔صمصام بخاری نے کہا کہ تمام سینئر رہنما سے رابطے کیے اور آئی پی پی جوائن کرنے کا فیصلہ کیا، سب مل کر ملک کی بہتری کے لیے کام کریں گے، صمصام بخاری نے کہا عوام ، حکومت اور اداروں کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں