کراچی(پی این آئی)کراچی میں 3 روز کے دوران پیپلز پارٹی کے دو مقامی عہدیدار کو فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا۔ 17 اگست کو اورنگی ٹاؤن میں امجد حسین کو 10 گولیاں مار کر قتل کیا گیا جبکہ ہفتے کی رات کو اتحاد ٹاؤن میں پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما شوکت حماد کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔
ذرائع کےمطابق کراچی کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں فائرنگ سے پاکستان پیپلز پارٹی کا علاقائی رہنما جاں بحق ہوگیا۔ ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی کا کہنا ہے کہ عابد آباد میں مقتول شوکت حماد گھر کے باہر بیٹھا تھا، نامعلوم ملزمان موٹرسائیکل پر آئے اور اسے 3 گولیاں مارکر فرار ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ مقتول پاکستان پیپلزپارٹی کا کارکن تھا اور یوسی 31 کا نائب صدر بھی تھا،واقعہ ٹارگٹ کلنگ ہے یا پھر ڈکیتی کے دوران مزاحمت یہ کہنا قبل از وقت ہے، عینی شاہد کے بیان کے بعد ہی واقعہ کی نوعیت کے بارے میں کچھ کہا جاسکتا ہے،مقتول علاقے میں اچھی شہرت کا حامل تھا۔ اس سے قبل 17 اگست کو اورنگی ٹاؤن کے علاقے اقبال مارکیٹ میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے امجد حسین نامی شخص جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ واقعے کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے ۔ ایس ایس پی فیصل بشیر میمن کے مطابق موٹر سائیکل پر تین ملزمان سوار تھے ۔
تینوں نے اپنا چہرا چھپانے کی غرض سے سرجیکل ماسک پہنا ہوا تھا جبکہ امجد گلی میں کھڑا تھا کہ ملزمان پہنچے اور انہوں نے فائرنگ کردی ۔ ملزمان کچھ دور جاکر دوبارہ واپس آئے اور دوبارہ امجد پر فائرنگ کی جس کے بعد وہ فرار ہوگئے ۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ بظاہر واقعہ ٹارگٹ کلنگ لگتا ہے ۔ فوری طور پر قتل کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔مقتول پیپلزپارٹی کا علاقائی عہدیدار بھی تھا ۔ تاہم پولیس نے آج امجد حسین قتل کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی سندھ کے سیکرٹری جنرل وقار مہدی اور کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی نے عہدے داروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں