اسلام آباد (پی این آئی) رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہا ہے کہ پرویزخٹک کو پی ٹی آئی کا حصہ بننے سے پہلے کوئی جانتا تک نہیں تھا۔
انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز خٹک سیاست کریں لیکن عزت کے دائرے میں رہیں، مثبت سیاست کریں گے تو ہم بھی ان کی تعریف کریں گے۔ علی محمد خان نے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ آئین میں بالکل واضح ہے کہ اسمبلی تحلیل ہو تو 90 دن میں الیکشن کرانا ہونگے۔ سی سی آئی کی میٹنگ میں نگراں وزرائے اعلی صوبے کی پالیسی پر کیسے ووٹ دے سکتے ہیں؟ آئینی طور پر ان کی شرکت کی اجازت ہی نہیں تھی۔ آئین سپریم ہے اور آئین کے مطابق ہی ملک کو چلایا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق90 دن کے اندر صدر کی جانب سے الیکشن کی تاریخ دی جائے گی۔ شاہ محمود قریشی کی حالیہ گرفتاری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں گرفتاری کی کیا ضرورت تھی، ان کی گرفتاری سے گھمبیر سیاسی صورتحال میں مزید اضافہ ہوگا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز نوشہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا بھیجا خالی ہے، لیڈر وہ ہوتا ہے جو قوم کو تعلیم اور تربیت دے لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے کارکنوں کو تمیز نہیں سکھائی۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں گالیوں کے سوا دیگر الفاظ نہیں سنے، پی ٹی آئی کے لوگ پارٹی چھوڑنے والوں کو سوشل میڈیا پر گالیاں دیتے ہیں، پی ٹی آئی کے بچوں کو غلط راستے پر لگایا گیا ہے۔ پرویز خٹک نے مزید کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ میں نے غداری کی ہے، میں نے کبھی کسی کو دھوکا نہیں دیا، تحریک انصاف کی جتنی خدمت میں نے کی کسی اور نے نہیں کی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ساڑھے تین سال کی حکومت تھی، ہمیں شرم آتی ہے، ہم وفاقی حکومت میں کوئی کارنامہ نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ نوشہرہ میں آپ کا صفایا نہ کیا تو میرا نام بدل دینا، نوشہرہ سے شروع ہونے والا یہ قافلہ صوبے کے کونے کونے تک جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں