اسلام آباد (پی این آئی)سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے گزشتہ ہفتے سائفر معاملے میں 161 کا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے حقائق کھول کر رکھ دیے۔ اعظم خان کے بیان کے بعد ہی ایف آئی اے نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درج ایف آئی آر میں گرفتاریاں شروع کیں۔ پہلے شاہ محمود قریشی ، اس کے بعد اسد عمر کو گرفتار کر لیا گیا۔ ایف آئی اے کے مطابق
شاہ محمود قریشی کی گرفتاری 15 اگست کو ایف آئی اے انسداد دہشتگردی ونگ اسلام آباد میں سائفر گمشدگی کے حوالے سے درج مقدمے میں کی گئی۔ وزارت داخلہ کے سیکرٹری یوسف نسیم کھوکھر کی مدعیت میں ایف آئی اے نے سائفر گمشدگی کا مقدمہ سنگین آفیشل سیکرٹ ایکٹ 6،5-1923 اور سیکشن 34 کے تحت درج کیا ہے، جس میں چئیرمین پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی سمیت دیگر کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں