اسلام آباد (پی این آئی) پسابق گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے آئندہ الیکشن سے دستبرداری کا اعلان کر دیا۔انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں 1996 سے عمران خان اور پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں۔
میں ایم این اے یا سینیٹر بننے کے لیے عمران خان کے ساتھ نہیں تھا۔اس عرصے کے دوران کئی لوگ چھوڑ گئے لیکن میں عمران خان کے ساتھ کھڑا رہا۔ میں نے اپنے حلقے ورکرز کے لیے چھوڑ دئیے ہیں۔ اگلے الیکشن میں مجھ سمیت خاندان کا کوئی فرد حصہ نہیں لے گا۔مجھ پر پارٹی سے غداری کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔پارٹی میں میرے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں اور الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ پارٹی میں پیسے بنانے والوں کو مجھ سے ڈر ہے اس لیے سازشیں کر رہے ہیں۔میں غریب ورکروں کے لیے آواز اٹھاؤں گا۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے پی ٹی آئی میں اختلافات کی خبروں کی تردید کر دی۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پارٹی میں دراڑیں پڑنے کی خبر دینے والے نجی ٹی وی چینل کا نام لیتے ہوئے کہا کہ جیو نیوز ہمیشہ کی طرح پی ٹی آئی کے حوالے سے من گھڑت خبریں دے رہا ہے۔عمر ایوب نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان ہمارے چیئرمین ہیں اور انشا اللہ چیئرمین رہیں گے۔پارٹی یا کور کمیٹی میں کوئی گروپ نہیں ہے۔ عمران خان کے بنائے ہوئے فریم ورک کے مطابق فیصلہ سازی اتفاق رائے سے ہو رہی ہے۔ میں وائس چئیرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کو انتہائی احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں کبھی کوئی جھگڑا نہیں ہوا۔عمر ایوب نے مزید کہا کہ مخالفین کو مایوس کرنے کے لیے معذرت لیکن پی ٹی آئی متحد کھڑی ہے۔ جو آنے والے عام انتخابات میں اللہ کی مرضی اور عوام کی حمایت سے ہمارے مخالفین کو شکست دے گی۔انہوں نے کہا کہ مخالفین انتخابات میں ہمارا مقابلہ کرنے کی تیاری کریں۔ ۔خیال رہے کہ جیو نیوز نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کی میٹنگ کے دوران دو گروپ آمنے سامنے آگئے، سخت جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔ کور کمیٹی کی تفصیلات اور ریکارڈنگ باہر نکلنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے ایک دوسرے کو غدار قرار دیتے ہوئے الزامات بھی عائد کیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں