عمران خان کو ملک سے باہر بھیجنے کی پیشکش، تینوں بڑی جماعتوں کے قائدین کو الیکشن سے آئوٹ کرنے کی منصوبہ بندی کا انکشاف

شاسلام آباد (پی این آئی) مقامی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اٹک جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کو بیرون ملک بھیجنے کی پیشکش کا ایک مرتبہ پھر اعادہ کیا جا رہا ہے۔

 

 

اس حکمت عملی پر عملدرآمد کیلئے فضا بنائی جا رہی ہے جس کے تحت آنے والے قومی انتخابات میں ملک کی بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کو بھی دوسری جماعتوں کی طرح انتخابات میں حصہ لینے کیلئے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے تاہم ذرائع کے مطابق تینوں جماعتوں کے قائدین کو یہ اجازت نہیں ہوگی کہ وہ انتخابات میں حصہ لے سکیں۔ذرائع کا کہنا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی قائدین اور رہنما مسلسل یہ اظہار کر رہے ہیں کہ ان کے قائد نواز شریف چوتھی مرتبہ ملک کے وزیراعظم بنیں گے اور انتخابات میں حصہ لینے کیلئے جلد ہی پاکستان واپس آکر انتخابی مہم کی قیادت کریں گے لیکن ان کی راہ میں قانونی اور آئینی پیچیدگیاں موجود ہیں اس لیے ان کے مخالفین یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس بناء پر نواز شریف کی وطن واپسی انتہائی مشکل ہوگی اور اگر وہ وطن واپس آنے کا ارادہ کر بھی لیتے ہیں تو انہیں وطن واپسی پر پہلے جیل جانا پڑے گا۔

 

 

 

یادرہے کہ گزشتہ روز بھی نوازشریف سے میڈیا نے وطن واپسی کے حوالے سے استفسار کیا تو انہوں نے واپسی کی کوئی تاریخ دینے سے گریز کیا البتہ سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللّٰہ مسلسل یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ’’ہماری بات ہوچکی ہے میاں نواز شریف وطن واپس بھی آئیں گے اور ہرگز جیل نہیں جائیں گے بلکہ انتخابی مہم کی قیادت کریں گے۔‘‘

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں