اسلام آباد (پی این آئی) نگراں وزیر اعظم نے 9 مئی کے واقعات پر ناپسندیدگی کااظہار کرتےہوئے کہا کہ ہماری فوجی تنصیبات پر حملہ ہمارے پورے نظام پر حملے کے مترادف ہے۔ اےپی پی کے مطابق جمعہ کو کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتےہوئے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ ۔ ہم نہ صرف اس کی مذمت کرتےہیں بلکہ اس کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
جس نے بھی قانون کی خلاف ورزی کی ہے ان سے کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ میں ملک کے قابل ترین افراد شامل ہیں اور اپنے اپنے شعبہ جات میں مہارت رکھتے ہیں۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ مجھے قابل ٹیم پر فخر ہے اور توقع ہے کہ اس عبوری مدت میں ہم قوم کی بھرپور خدمت کریں گے۔ گوکہ ہمارے پاس ملک کی خدمت کے لئے کوئی زیادہ مینڈیٹ نہیں ہے بلکہ ایک محدود وقت ہے ، ہم کوشش کریں گے کہ گزشتہ حکومتوں نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مختلف فورمز پر جو وعدے کیئے ہیں ان کو پورا کریں اور اسی کے تسلسل میں قانو ن اور آئین ہمیں جو اجازت دیتا ہے اس میں رہ کر نئےاقدامات اٹھائیں، بالخصوص گزشتہ حکومت کی جانب سے قائم کی گئی غیر ملکی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے پلیٹ فارم سے جو توقعات وابستہ کی گئی ہیں ان کی تکمیل ہو ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے،جہاں بڑے معدنی وسائل ہیں۔ بلوچستان قدرتی اور معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔انہوں نے کہاکہ ایس آئی ایف سی کوئی نیاتصور نہیں بلکہ یہ پرانا قومی خواب ہے جس پر اب عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ پاک آرمی سمیت تمام اداروں کے تعاون سے ہم معاونت، سہولت، حوصلے اور ادراک سے اس پرانے قومی خواب کو شرمندہ تعبیر کریں۔ یہ کسی ایک ادارے کا نہیں بلکہ 25 کروڑ عوام کی اجتماعی ملکیت ہے۔اس میں ہم سب مشترکہ طور پر کردار ادا کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں