اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج بابر ستار نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی گرفتاری کے آرڈر کالعدم قرار دیتے ہوئے دونوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کو رہا کرنے والے جج بابر ستار سے معافی مانگ لی۔
بابر ستار صاحب آپ پر ماضی میں جب آپ جج نہیں تھے ٹوئیٹر پر فکری اور سیاسی فرق پر تنقید کی۔ آج میں آپ سے اس کی معزرت طلب کرتا ہوں۔ آپ نے آج مظلوموں کے کیے کھڑے ہو کر دل جیت لیا۔ جسٹس اطہر منا اللہ کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ انسانی حقوق کے لئے بانچھ ہو گئی تھی- آپ کا شکریہ۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) August 16, 2023
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بابر ستار صاحب آپ پر ماضی میں جب آپ جج نہیں تھے، ٹوئٹر پر فکری اور سیاسی فرق پر تنقید کی۔آج میں آپ سے اس کی معذرت طلب کرتا ہوں۔ آپ نے آج مظلوموں کے لیے کھڑے ہو کر دل جیت لیا۔ جسٹس اطہر من االلہ کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ انسانی حقوق کے لئے بانچھ ہو گئی تھی- شہباز گل نے مزید کہا کہ آپ کا شکریہ۔۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں رہنما تحریک انصاف شہریار آفریدی کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس بابر ستار نے کیس کی سماعت کی۔ شہریار آفریدی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر بھی عدالتی طلبی پر پیش ہوئے اور کہا کہ 9 مئی کے واقعات سب کے سامنے ہیں،انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق شہریار آفریدی نے اشتعال پھیلایا۔ڈسٹرکٹ کورٹ پر حملے کی منصوبہ بندی میں بھی شہریار آفریدی کے ملوث ہونے کی اطلاعات ہیں۔ عدالت نے کیس میں جاری شوکاز نوٹس پر ڈپٹی کمشنر کا جواب غیر تسلی بخش قرار دے دیا،عدالت نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ کیا۔ جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دئیے کہ ڈپٹی کمشنر پر چارج فریم کیا جائے گا۔ عدالت نے ڈی پی او سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس شہریار آفریدی کی منصوبہ بندی سے متعلق کیا اطلاعات تھیں؟ کیا آپ نے شوکاز نوٹس کا جواب فائل کر دیا ہے،متعلقہ ڈی پی او روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ سر میں اس وقت چھٹی پر گیا ہوا تھا۔جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ پھر تو آپ کی جان چھوٹ گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایس ایس پی آپریشنز پر بھی فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
عدالت نے ایس ایس پی آپریشنز کا جواب بھی غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔ جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دئیے کہ قانون کو تماشا بنا چکے ہیں،ہر عدالت ایم پی او کالعدم قرار دیتی ہے پھر ایم پی او جاری کر دیتے ہیں۔ ایس ایس پی کے وکیل نے دلائل دئیے کہ پہلا ایم پی او کالعدم قرار دینے کی وجوہات مختلف تھیں۔ عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہریار آفریدی سے متعلق ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا ایم پی او آرڈر معطل کر دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں