اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیر داخلہ اور لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے انکشاف کیا ہے کہ نگران وزیر اعظم کے نام کی منظوری نواز شریف نے دی۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیر اعظم کے لئے زیر غور دیگر نام زیادہ معتبر اور پسندیدہ تھے مگر کسی وجہ سے ایک غیر اہم نام پہلے درجے پر آگیا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اگر نوازشریف نگران وزیراعظم کی منظوری نہ دیتے تو شہباز شریف کبھی دستخط نہ کرتے۔ سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عام انتخابات فروری 2024 میں ہوں گے۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ مردم شماری کا معاملہ آنے کے بعد الیکشن فروری میں ہوجائیں گے، الیکشن فروری میں ہوں گے تو نواز شریف کا ستمبر اکتوبر میں آنا مناسب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں قوم نواز شریف کی ہی بات سنے گی، وہ کس تاریخ کو واپس آئیں گے یہ اعلان وہ خود یا پارٹی کرے گی۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 9 مئی میں ملوث جتھے کے علاوہ سب کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہیے جبکہ یہ بات بالکل غلط ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ بیلٹ پیپر پر بلے کا نشان نہ ہو۔ ن لیگی رہنما نے کہا کہ خواجہ آصف کا یہ کہنا ٹھیک ہے کہ ہمیں زیرو رسک پر کام کرنا چاہیے، میرے خیال میں اب زیرو رسک میں کوئی چیز باقی نہیں رہ گئی، زیرو رسک میں اب صرف نواز شریف کا عدالت میں پیش ہونا باقی ہے۔ رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ نگراں سیٹ اپ کے ساتھ ملک آگے نہیں چل سکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں